سیالکوٹ میں طوفانی بارش نے تباہی مچادی، ایک ہی خاندان کے 5 افراد سمیت 6 لوگ سیلابی پانی میں بہہ گئے

اعوان چوک پسرور کے قریب ڈیرے کی چھت پر 6 افراد بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں


ویب ڈیسک August 27, 2025

سیالکوٹ میں 25 اگست کی رات سے شروع ہونے والی بارش نے تباہی مچا دی اور اب تک 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ  ماجرہ کلاں میں ایک خاندان کے 5 افراد سمیت 6 لوگ سیلابی پانی میں بہہ گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سیالکوٹ کے مرکزی علاقوں اور گردونواح کے تمام علاقوں میں پانی ہی پانی دیکھائی دے رہا ہے جہاں کوئی بھی ایسی سڑک، چوراہا، بازار، گلی یا محلہ ایسا نہیں جہاں 2 سے 3 فٹ پانی کھڑا نہ ہوا ہو۔

شہر میں معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں اور گلی محلے بازار ندی نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

فلڈ کنٹرول روم سیالکوٹ کے مطابق شہر میں 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور بارش کے باعث واپڈا کے بیشتر فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں اور اس کے باعث شہر کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ہیں۔

 

سیالکوٹ میں سیوریج کے ناقص سسٹم کی وجہ سے بارش اور سیوریج کا پانی شہریوں کے گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات اسلام آباد کے مطابق سیالکوٹ میں بارش کا 49 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، اس سے پہلے 06 اگست 1976 میں 339.7 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 363.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ماجرہ کلاں میں ایک خاندان کے 5 افراد سمیت 6 لوگ سیلابی پانی میں بہہ گئے، ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ عمران نامی شہری کی اہلیہ اور ایک بیٹی کی لاش نکال لی گئی، 2 بچے اور عمران تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

ادھر گاؤں سے باہر ڈیرہ پر رشتہ داروں کو لینے جانے والا شانی نامی شہری بھی لاپتا ہوگیا، اس کے علاوہ دریائے چناب کے اوور فلو ہونے سے 50 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جب کہ اس دوران 110 محصور افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔

ریسکیو حکام نے کہا کہ شدید طغیانی کے باعث لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں، دوسری جانب اعوان چوک پسرور کے قریب جودھے والی میں ڈیرے فارم کی چھت پر 6 افراد بے یارو مددگار امداد کے منتظر ہیں۔

پانی میں پھنسے 6 مزدور امدادی ٹیموں کے منتظر ہیں، اجمیر، مبشر، شاہد، نعیم، رضوان اور دین محمد شہزاد اوکاڑہ، سرگودھا اور بہاولنگر کے رہائشی ہیں جو یہاں محنت مزدوری کرتے ہیں۔

محصور افراد کا کہنا ہے کہ ہم کل سے یہاں بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں،  گزشتہ روز سے ہمارے پاس کچھ کھانے  کے لیے بھی نہیں ہے۔

 

مقبول خبریں