کراچی:
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے اپنی خالی اراضی کو لینڈ مافیا سے بچانے اور اسے استعمال میں لانے سے متعلق معاملات پر سینڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس پیر کو طلب کرلیا۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی صدارت میں ہوا یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب حال ہی میں گزشتہ جمعہ کے ڈی اے (کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کے بعض افسران کی جانب سے کراچی یونیورسٹی کی اراضی پر قبضے کی کوشش کی گئی تھی اور کے ڈی اے افسران باقاعدہ طور سلور جوبلی گیٹ کے سامنے یونیورسٹی کی خالی اراضی کے دعویدار بن کر سامنے آئے تھے۔
اس واقعے میں یونیورسٹی افسران اور طلبہ سے زمین کے معاملے پر تلخ کلامی اور ہاتھا پائی تک ہوئی تھی جبکہ بھایانی ہائٹس کے قریب یونیورسٹی کے قریب اراضی پر بھی ایک گروپ کی جانب سے دعوی سامنے آیا۔
ادھر جامعہ کراچی کے موجودہ کیمپس کے سامنے یونیورسٹی روڈ پر کراچی یونیورسٹی کی 7 ایکڑ سے زائد اراضی ہے جس کے کچھ حصے پر یونیورسٹی کی جانب سے نرسریز بنوائی گئی ہیں جبکہ کچھ ایکڑ پر مختلف عنوانات سے کاروباری افراد موجود ہیں جس میں رینٹ اے کار اور ریسٹورنٹس کی لاجسٹک موجود ہے۔