ہمارے شمسی نظام کے تمام سیارے ایک ہی مادے سے کیوں نہیں بنے؟

جب سورج وجود میں آ رہا تھا، اس کے گرد موجود گیس اور گرد کا بادل بہت گرم تھا


ویب ڈیسک October 14, 2025

یہ بات واقعی حیران کن لگتی ہے کہ سورج ایک ہی گیس اور گرد کے بادل سے بنا ہے اور پھر بھی ہمارے شمسی نظام کے سیارے ایک دوسرے سے اتنے مختلف مادے سے کیوں بنے ہیں؟

کوئی چٹانی سیارہ ہے، کوئی گیس کا بنا ہوا ہے، کوئی برفانی ہے۔ اصل میں اس فرق کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں

1) ابتدائی سورج کی گرمی اور فاصلہ

جب سورج وجود میں آ رہا تھا، اس کے گرد موجود گیس اور گرد کا بادل بہت گرم تھا۔ سورج کے قریب درجہ حرارت بہت زیادہ تھا، اس لیے صرف بھاری اور پگھلنے کے قابل عناصر (جیسے لوہا، نکل، سلیکان وغیرہ) ٹھوس رہ سکے۔ یہاں سے چٹانی سیارے بنے جیسے
عطارد، زہرہ، زمین، مریخ۔

سورج سے دور درجہ حرارت بہت کم تھا، لہٰذا ہلکی گیسیں (جیسے ہائیڈروجن، ہیلیم، میتھین، امونیا، پانی کی برف) بھی جم کر اکٹھی ہو گئیں۔ یہاں سے گیس اور برفانی دیو سیارے بنے جیسے مشتری، زحل، یورینس، نیپچون

2) مادّے کی تقسیم اور کثافت

ابتدائی شمسی بادل میں مختلف قسم کے مادّے تقسیم تھے۔ بھاری دھاتیں اور معدنیات مرکز کی طرف زیادہ مرکوز تھیں۔ ہلکے عناصر باہر کی طرف زیادہ تھے۔ یہ قدرتی “کیمیائی درجہ بندی” نے سیاروں کی ساخت میں فرق پیدا کیا۔

3) وقت اور ٹکراؤ

سیارے چھوٹے چھوٹے اجسام کے ٹکرانے سے بنے۔ کچھ جگہوں پر ٹکراؤ کم ہوا اور چھوٹے چٹانی سیارے وجود میں آئے۔ کچھ جگہوں پر ٹکراؤ زیادہ اور گیس زیادہ جمع ہوئی اور بڑے گیس دیو وجود میں آئے۔

4) کیمیائی ساخت کی وراثت

شمسی بادل ایک پرانے سُپَرنووا دھماکے کے ملبے سے بنا تھا۔ یہ ملبہ خود مختلف عناصر پر مشتمل تھا، کہیں زیادہ آکسیجن، کہیں زیادہ کاربن، کہیں زیادہ لوہا وغیرہ۔ اس ابتدائی عدم توازن نے بعد میں بننے والے سیاروں کی ساخت کو بھی مختلف کر دیا۔

مقبول خبریں