غزہ سٹی: اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد غزہ میں حماس کے سیکیورٹی اہلکاروں اور ایک مسلح قبیلے کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، یہ جھڑپیں غزہ کے صبرہ نامی علاقے میں ہوئیں، جہاں حماس فورسز اور دُغموش قبیلے کے مسلح افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ تقریباً 200 حماس اہلکار اس کارروائی میں شامل تھے، جنہوں نے قبیلے کے مسلح افراد کو مکمل طور پر قابو میں کرلیا۔ جھڑپوں میں دونوں جانب سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
حماس کے زیر انتظام وزارت داخلہ کے ایک ذریعے نے تصدیق کی کہ جھڑپوں میں اموات دونوں جانب ہوئی ہیں، جبکہ تقریباً 60 دُغموش خاندان کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق، دُغموش قبیلہ اسرائیلی فورسز سے رابطوں اور قتل کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام رکھتا ہے، تاہم قبیلے نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
قبیلے کے رہنما ابو الحسن دُغموش نے الزام عائد کیا کہ “گزشتہ دنوں محض دُغموش خاندان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے لوگوں کو گولی مار دی گئی، گرفتار کیا گیا یا ان کے گھر جلا دیے گئے۔”
واضح رہے کہ حماس نے 2007 میں غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد مختلف قبائل کے ساتھ کئی بار مسلح جھڑپیں کی ہیں۔
ادھر وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ “جن مجرم گروہوں کے افراد نے جنگ کے دوران قتل نہیں کیے، ان کے لیے عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے۔”