راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر ان کی بہنوں نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دے دیا، بڑی تعداد میں کارکنان جمع ہوگئے جنہوں نے شدید نعرے بازی بھی کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کا دن ہے، اڈیالہ جیل جانے کے لیے پی ٹی آئی کارکنوں کی آمد شروع ہوگئی۔
علیمہ خان دیگر بہنوں کے ہمراہ گورکھ پور ناکے پر پہنچیں، کارکنوں کی جانب سے استقبال کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی جس پر پولیس نے پوزیشنیں سنبھال لیں۔ پولیس کی بھاری نفری نے کارکنوں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک لیا، پولیس نے بانی کی بہنوں کو گورکھ پور سے آگے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا جس پر مزید کارکنان وہاں جمع ہوگئے۔
علیمہ خان کارکنوں کے ہمراہ گورکھ پور سے اڈیالہ جیل کی جانب روانہ ہوگئیں، کارکنوں نے نعرے بازی کی۔ علیمہ خان دیگر بہنوں کے ہمراہ گاڑی میں موجود تھیں جب کہ کارکنوں کا جلوس پیدل گاڑی کے ساتھ روانہ ہوا۔
راولپنڈی فیکٹری ناکے پر کارکن اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔ پولیس نے مظاہرین کو سڑک کے بائیں جانب پلاٹ میں جانب جانے کی ہدایت کردی۔ کارکنوں نے شدید نعرے لگائے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر ان کی بہنوں نے اڈیالہ روڈ پر دھرنا دے دیا۔ فیکٹری ناکے سے اڈیالہ روڈ مکمل بند ہوگیا، اسکولز کالجز سے گھر جانے والے طالب علموں کی بڑی تعدا رش میں پھنس گئی، سڑک بند ہونے سے مسافر بھی پریشان ہوگئے۔
دریں اثنا راولپنڈی اڈیالہ جیل میں ملاقات کا وقت ہوگیا مگر عمران خان کی بہنوں سمیت کسی بھی رہنماء کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ بیرسٹر گوہر علی خان کو بھی ملاقات کی اجازت نہ ملی۔
علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین خان کا دھرنا فیکٹری ناکے پر جاری رہا۔ اس دوران راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ روڈ پر دھرنے کی دوسری طرف سے ٹریفک کی روانی بحال کردی جس پر شہریوں نے پریشانی ختم ہوگئی۔
جب تک ملاقات نہیں کرائی جاتی ہم یہیں بیٹھے رہیں گے، علیمہ خان
فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفت گو میں علیمہ خان نے کہا کہ جب تک ملاقات نہیں کرائی جاتی ہم یہیں بیٹھے رہیں گے، بانی کو قید تنہائی میں رکھ کر یہ ظلم کر رہے ہیں، یہ غیر قانونی و آئینی ہے، اس وقت جنگل کا قانون ہے، انہیں ڈرنا چاہیے کہ اگر یہ آئین وقانون کے مطابق نہ چلے تو پاکستان جنگل کا قانون بن جائے گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں ہم ڈرامہ کر رہے ہیں تو ٹھیک کہا، اتنی پولیس ڈرامے کے لیے یہاں موجود ہے، ہم پرانے احتجاج کے لئے یہاں بیٹھے ہیں، یہ ہمارا ملک ہے اور ہماری مرضی ہے، گزشتہ منگل کو میری بہن کو سڑک پر کیوں گھسیٹنا پڑا تھا؟ یہ بے شرم خواتین پولیس اہلکار ہیں جو غیر قانونی احکامات پر عمل کررہی ہیں، لیڈیز پولیس اہلکاروں کو خواتین کی بدنامی کرنے کے لئے یہاں لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین پولیس اہلکاروں کو لگتا ہے ایسا کرکے مریم نواز خوش ہوں گی اور انہیں ترقیاں ملیں گی، یہ ہمیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو کرلیں ہم نہیں ڈرتے۔