فٹبال کے دیوانوں کے لیے کوئی ایک بھی میچ تہلکہ خیز یادوں سے بھرا ہوتا ہے اور جب بات کسی سنسنی خیز ٹورنامنٹ کی ہو تو مداحوں میں ہلچل سی مچ جاتی ہے۔
ایسا ہی ایک فٹبال ٹورنامنٹ، فیفا ورلڈ کپ سے قبل دھوم مچانے آرہا ہے۔ دنیا بھر میں مقبولیت رکھنے والا یہ ٹورنامنٹ فیفا عرب کپ ہے۔
جس کا گیارہواں ایڈیشن قطر کی میزبانی میں یکم دسمبر سے دوحہ میں شروع ہوگا اور پہلا کانٹے دار مقابلہ گروپ اے کی ٹیم تیونس اور شام کے درمیان ہوگا۔
اس کے بعد اگلے میچ میں فلسطین کا ٹاکرا میزبان ملک قطر سے ہوگا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 18 دسمبر کو لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس میں 88 ہزار افراد کی گنجائش ہے۔
اس ٹورنامنٹ کے لیے قطر کے 6 اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیڈیمز کا انتخاب کیا گیا ہے جو فیفا ورلڈ کپ 2022 میں بھی استعمال ہوئے تھے۔
فیفا عرب کپ میں 16 ٹیمیں شریک ہیں جنہیں چار گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں قطر، تیونس، شام اور فلسطین شامل ہیں۔
گروپ بی میں مراکش، سعودی عرب، عمان اور کوموروس کی ٹیمیں ہیں اور گروپ سی میں مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور کویت شامل ہیں۔
اسی طرح گروپ ڈی میں الجزائر، عراق، بحرین اور سوڈان ہیں۔ ٹورنامنٹ میں کُل 32 میچ کھیلے جائیں گے جن کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ گروپ اسٹیج، کوارٹر فائنلز، سیمی فائنلز اور فائنل پر مشتمل ہے۔ ہر گروپ سے دو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
ناک آؤٹ مرحلے میں میچ برابر رہنے کی صورت میں تیس منٹ کا اضافی وقت دیا جائے، میچ دوبارہ برابر رہا تو پھر فیصلہ پینلٹیز پر ہو گا۔
گروپ اسٹیج یکم دسمبر سے 9 دسمبر تک جاری رہے گا۔ 10 دسمبر آرام کا دن ہوگا جب کہ کوارٹر فائنلز 11 اور 12 دسمبر کو ہوں گے۔
13 اور 14 دسمبر آرام کے دن مقرر کیے گئے ہیں جب کہ سیمی فائنلز 15 دسمبر کو شیڈول ہیں۔ جس کے بعد دو دن کا آرام ہے۔ سولہ اور سترہ دسمبر کو آرام کے دن ہوں گے۔
اس کے اگلے روز 18 دسمبر کو تیسری پوزیشن کا کھیلا جائے گا اور اسی روز فائنل بھی ہوگا۔