اسلام آباد:
سینیٹ نے نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی بل 2025 منظور کرلیا جس کے تحت اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
سینیٹ اجلاس بریزائنڈنگ افسر شہادت اعوان کی زیر صدارت ہوا۔ بل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں پیش کیا۔
اصولی پالیسی کی نگرانی و عمل درآمد سے متعلق سالانہ چار سالہ رپورٹس سینیٹ میں پیش کی گئیں، رپورٹس بھی ایوان میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے پیش کیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ بل 14 نومبر کو رانا تنویر حسین نے ایوان میں پیش کیا تھا، بل پر آخری لمحات میں اعتراضات اٹھائے گئے تھے، جن ترامیم پر اعتراض تھا وہ سب واپس لے لی گئی ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ ادارے کے کسی ملازم کو نوکری سے فارغ نہیں کیا جائے گا، متاثر ہونے والے ملازمین کو سرپلس پول بھجوا دیا جائے گا۔
سینیٹر اسد قاسم نے ایف بی آر کی جانب سے فائلرز کو بینک بیلنس اور لین دین رقم سے متعلق ٹیکسٹ پیغامات بھجوانے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا۔
سینیٹر اسد قاسم نے سوال اٹھایا کہ ایف بی آر ہمارے مالی لین دین کی اطلاعات کس طرح ایسے نشر کر رہا ہے؟ یہاں تو لوگ اپنی بیویوں سے بھی بینک بیلنس چھپاتے ہیں۔ میرا بطور ٹیکس گزار یہ حق ہے کہ میں بینک بیلنس سے متعلق معلومات اپنے فون کے ذریعے نہیں جاننا چاہتا، یہ معاملات راز داری کے ہوتے ہیں جو بطور ٹیکس گزار میرا حق بنتا یے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ پیغامات صرف متعلقہ ٹیکس گزار کو ہی بھجوائے جاتے ہیں، ایف بی آر کو قوانین کے تحت یہ اختیار حاصل ہے۔
صدر نشین نے معاملہ خزانے و محاصل کی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔