اسرائیلی آرمی چیف کی دوبارہ حملے کی وارننگ، ایران نے بھی ممکنہ جارحیت کا خدشہ ظاہر کر دیا

اگر جنگ مسلط کی گئی تو ملک بھرپور دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، عباس عراقچی


ویب ڈیسک December 22, 2025

TEL AVIV:

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زمیر نے ایک مرتبہ پھر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کسی بھی وقت اپنے دشمنوں کے خلاف کارروائی کی صلاحیت رکھتی ہے اور ضرورت پڑنے پر حملے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

حالیہ بیان میں اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ بعد ازاں وسیع ہو گئی، جس میں یمن اور ایران سمیت دیگر فریق بھی شامل ہوتے چلے گئے۔

ان کے مطابق اسرائیل جہاں اور جب ضروری سمجھے گا، دشمن کے خلاف کارروائی کرے گا۔

ایال زمیر نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف سرگرم عناصر کو مالی اور عسکری مدد فراہم کرتا رہا ہے اور اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے منصوبوں کے پیچھے بھی ایران کا ہاتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے دفاع اور سلامتی کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متوقع ملاقات کے دوران ایران پر ممکنہ نئے حملے کے حوالے سے تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل کو تشویش ہے کہ ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کی دوبارہ تعمیر اور توسیع میں مصروف ہے۔

دوسری جانب ایران نے بھی اسرائیل کی جانب سے دوبارہ حملے کے خدشات کا اظہار کر دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران پر ایک اور حملے کے امکان کو مکمل طور پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

روسی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران جنگ کا خواہاں نہیں، تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی تو ملک بھرپور دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

ان کے مطابق جنگ سے بچاؤ کا مؤثر ترین طریقہ یہی ہے کہ ہر سطح پر تیاری رکھی جائے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران ماضی کی جارحیت کے نقصانات کا ازالہ کر چکا ہے اور اگر کوئی فریق سابقہ ناکام تجربات کو دہرانا چاہتا ہے تو اسے کسی بہتر انجام کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔

ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس بات پر قائل ہے کہ ایران بیلسٹک میزائل پروگرام پر تیزی سے کام کر رہا ہے، اسی تناظر میں اسرائیل امریکا کے ساتھ ممکنہ فوجی اقدامات پر مشاورت کا خواہاں ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو آئندہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران ایران پر حملے کے معاملے پر بات کر سکتے ہیں۔

مقبول خبریں