لاہور:
افغان انڈر 19 کرکٹرز کی عمروں پر سوال اٹھنے لگے، یو اے ای میں ایشیا کپ کے بعد ورلڈ کپ میں شریک کئی پلیئرز ظاہری طور پر بڑی عمر کے لگتے ہیں۔
تین سال تک بطور ڈیولپمنٹ کوچ افغانستان کرکٹ بورڈ کے لیے خدمات سرانجام دینے والے سابق فاسٹ بولررانا نوید الحسن نے اس حوالے سے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’اسپورٹس ورلڈ‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان ٹیم میں بڑے دکھائی دینے والے 1،2 لڑکوں کے حوالے سے رپورٹس میں صداقت ہوسکتی ہے لیکن سب کے ساتھ ایسا نہیں ہوگا، یقینی طورپر ان کے پاس اپنی عمر کی تصدیق کے لیے ثبوت بھی ہے، دستاویزات چیک کرکے ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے انھیں کھیلنے کی اجازت دی ہوگی۔
رانا نوید الحسن نے کہا کہ افغانستان کے نوجوانوں کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ وہ اپنی عمر سے زیادہ بڑے دکھائی دیتے ہیں جس طرح ہمارے ہاں خیبرپختونخوا کے کم عمر لڑکے بڑے نظرآتے ہیں، ایسا ان کے علاقے کی آب و ہوا، ماحول اور خوراک سے ہوتا ہے، ایسی ہی کچھ صورتحال افغانستان میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے۔
چند دن پہلے افغان کرکٹ بورڈ سے ناطہ ختم کرنے والے کوچ نے خبردار کیا کہ زمبابوے میں ٹرائنگولر سیریز اور ورلڈکپ میں شریک افغانستان ٹیم کو آسان نہیں لینا چاہیے، یہ پلیئرز بہت باصلاحیت ہیں اورپاکستان ٹیم کو ان کے خلاف ہر لحاظ سے جامع حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جس طرح ایشیا کپ میں پاکستان کی انڈر 19 ٹیم نے بھارت کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کیا اس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہوگا، پاکستانی ٹیم نہ صرف ٹرائنگولر سیریز بلکہ ورلڈ کپ میں بھی فیورٹ شمار ہوگی۔