ٹینس حکام پر فکسنگ کے ثبوت دبانے کا الزام

بعض اسٹارزبھی تھوڑے بہت کرپٹ ہیں،جاننے کے باوجود کوئی انھیں روکنا نہیں چاہتا، شمالی امریکی کھلاڑی کا دعویٰ


Sports Desk January 21, 2016
بعض اسٹارزبھی تھوڑے بہت کرپٹ ہیں،جاننے کے باوجود کوئی انھیں روکنا نہیں چاہتا، شمالی امریکی کھلاڑی کا دعویٰ. فوٹو:فائل

دنیا کے معروف کھیل ٹینس میں فکسنگ نے نیا موڑ اختیار کرلیا، شمالی امریکا سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی نے دعویٰ کیا کہ حکام فکسنگ میں ملوث پلیئرز کے بارے میں جانتے ہیں لیکن وہ اس کو روکنا نہیں چاہتے۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر مذکورہ کھلاڑی نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہاکہ صف اول کے پلیئرز بھی کسی نہ کسی طرح تھوڑے بہت کرپٹ ہیں،ٹینس کے مقابلوں میں میچ فکسنگ عام سی بات ہے ، یہ سلسلہ صرف نچلی سطح کے کھلاڑیوں تک محدود نہیں اورایسا راز ہے جس سے سب ہی واقف ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ ٹینس حکام جانتے ہیں کون اس میں ملوث ہے لیکن وہ اسے روکنا نہیں چاہتے۔ کھلاڑی نے بتایا کہ فکسرز کس طرح کام کرتے اور پکڑ میں نہ آنے کے لیے کیا کرتے ہیں۔

گذشتہ برس یہ کھلاڑی کئی مقابلوں کے دوران ایکشن میں نظر آئے اور آج کل کوچنگ کے شعبے سے منسلک ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم فکسنگ کے بارے میں گفتگو نہیں کرتے، اسے دیکھتے اور اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔کھلاڑی نے کہا کہ ٹینس میں سٹے بازی پر 'تین بڑے گروپس' کا تسلط ہے،کھلاڑیوں کو رقم کی ادائیگی نقد کی جاتی ہے،بینک کے ذریعے سے رقم کی منتقلی پر پابندی ہے، ہرگروہ کے پاس کئی لوگ موجود جوکھلاڑیوں سے رابطے میں رہتے ہیں، وہ اپنے50 سے 60 اکاؤنٹس میں چھوٹی چھوٹی رقوم رکھتے ہیں جوآخر میں بڑی رقم بن جاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بطور کھلاڑی میں جانتا ہو کہ کون جان بوجھ کر شاٹس چھوڑ رہا ہے یا ریٹرن شاٹ درمیان میں کھیل رہا ہے،انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ مقابلے کے دوران کھلاڑی مسکراہٹوں کا تبادلہ اور تبصرے کرتے ہیں جس سے اشارہ مل جاتا ہے کہ میچ فکسڈ ہے۔ اْن کا کہنا ہے چند سال قبل میں نے اس وقت سرفہرست کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کا یقین کرنا شروع کر دیا تھا جب مجھے ایک شخص نے اگلے دو ٹورنامنٹس کا نتیجہ پہلے سے ہی بتا دیا، صرف یہی نہیں بلکہ یہ بھی بتایاکہ وہ 'ہو بہو' کس طرح سے میچ جیتیں گے، جب میں خود سے یہ دیکھ رہا تھا تویقین نہیں آ رہا تھا، یہ آسان نہیں کہ آپ جانتے ہوں کہ ہارنا ہے۔

جب میں نے دیکھا کہ ایک کھلاڑی آسانی سے جیت رہا ہے اور ایکدم جان بوجھ کے ہر گیند چھوڑنے لگ جائے، پھر مد مقابل جیت جائے تو میں مقابلے پر یقین نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہم ٹینس انٹیگریٹی یونٹ کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں، حکام اس سے بالکل واقف ہیں کہ کون اس میں ملوث ہے، اگر وہ اسے روکنا چاہیں تو روک سکتے ہیں، یہ بہت آسان ہے پر وہ یہ کرنا نہیں چاہتے۔

مقبول خبریں