زمین کے گرد موجود 72 نئی خطرناک چٹانوں کی موجودگی کا انکشاف

اس دریافت کردہ 72 اشیا میں سے 8 کو خطرناک سیارچے قرار دیا گیا ہے جو ایک وقت میں زمین سے ٹکرا سکتے ہیں، سائنس دان


ویب ڈیسک April 09, 2016
اس دریافت کردہ 72 اشیا میں سے 8 کو خطرناک سیارچے قرار دیا گیا ہے جو ایک وقت میں زمین سے ٹکرا سکتے ہیں، سائنس دان، فوٹو؛ فائل

زمین کے گرد کیا کچھ موجود ہے اور وہ زمین پر کیا اثرات مرتب کر سکتا ہے اس کے لیے سائنس دانوں کی بھیجی گئے اسپیس کرافٹ نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے ارد گرد سیاروں اور سیارچوں پر مشتمل 72 ایسی اشیا گھوم رہی ہیں جو اگر زمین کی حدود میں داخل ہوگئیں تو تباہی مچا سکتی ہیں۔

ناسا نے زمین کے گرد کی اشیا کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقاتی روبوٹ نیو وائز کو روانہ کیا جس نے پتہ چلایا ہے کہ سیارچوں اور دم دار ستاروں سمیت کئی ایسی اشیا ہیں جو زمین کے گرد موجود ہیں اور کسی بھی وقت زمین میں داخل ہو کر تباہی مچا سکتی ہیں۔ ناسا کا یہ مشن 2013 سے اس تحقیق میں مصروف ہے اور اس کی دریافت کردہ 72 اشیا میں سے 8 کو خطرناک سیارچے قرار دیا گیا ہے جو ایک وقت میں زمین سے ٹکرا سکتے ہیں۔ اس مشن نے اس کے علاوہ زمین کے گرد موجود چٹانوں کے بارے میں بھی سائنس دانوں کو آگاہ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت زمین کے گرد 439 چٹانیں موجود ہیں۔

مشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ نے زمین کے گرد انتہائی تاریک اور بڑی اشیا کی کھوج لگائی ہے جسے اس سے قبل زمین پر موجود ٹیلی اسکوپ سے دیکھا گیا تھا لیکن جو اس مشن نے ان اشیا کے بارے میں معلومات دی ہیں وہ اس سے قبل انہیں معلوم نہیں تھیں۔ ان کاکہنا تھا کہ اگر ٹیلی اسکوپ اور نیو وائز کی دریافت کردہ اشیا کو ٹوٹل کرلیا جائے تو اس کی تعداد 14 ہزار سے بھی تجاوز کرجاتی ہے جس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ زمین خالی خلا میں موجو د نہیں بلکہ اس کے گرد بہت کچھ واقع ہے۔

ناسا کے مطابق مستقبل قریب میں کوئی بڑی چٹان کے زمین سے ٹکرانے کا خدشہ نہیں تاہم کچھ چھوٹی چٹانیں ایسا کرسکتی ہیں جیسا کہ روس میں 15 فروری 2013 میں ہوا تھا جب ایک چٹان نما شہاب ثاقب زمین سے ٹکرا گیا اور اس میں سیکڑوں لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ اگرچہ بڑی چٹانوں کا ابھی کئی دہائیوں تک زمین سے ٹکرانے کا خطرہ نہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو جوہری دھماکوں سے ایسی چٹانوں کوتوڑا جا سکے گا۔

مقبول خبریں