صادق خان لندن کا میئر منتخب… نئی تاریخ رقم

صادق خان پاکستانی بس ڈرائیور جب کہ ان کے مخالف زیک گولڈ اسمتھ ارب پتی تاجر کے بیٹے ہیں


Editorial May 08, 2016
صادق خان کی جیت کے برطانوی سیاست پر گہرے اور دور رس اثرات مرتب ہوں گے، فوٹو : فائل

پاکستانی نژاد برطانوی شہری صادق خان کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار زیک گولڈ اسمتھ کو شکست دیکر لندن کے پہلے مسلمان میئر منتخب ہو گئے جس سے پورے یورپ کی مسلمان کمیونٹی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ میئر لندن صادق خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا کر کام شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے میئر لندن کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں صادق خان نے 44 اور زیک گولڈ اسمتھ نے 34 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ لندن کا میئر منتخب ہونے کے لیے 51 فیصد ووٹ درکار ہوتے ہیں، صادق خان نے دوسرے مرحلے میں مطلوبہ تعداد میں ووٹ حاصل کر لیے۔ انھیں گرینز اور لیبر ڈیموکریٹس نے بڑی تعداد میں ووٹ دیے، حتٰی کہ کنزرویٹو پارٹی کے ووٹروں نے بھی ان کو ووٹ دیا۔

صادق خان پاکستانی بس ڈرائیور جب کہ ان کے مخالف زیک گولڈ اسمتھ ارب پتی تاجر کے بیٹے ہیں، صادق خان بائیں بازو کے خیالات کے حامل ہیں۔ صادق خان یورپی یونین کے کسی بھی دارالحکومت میں منتخب ہونے والے پہلے مسلمان میئر ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور زیک گولڈ اسمتھ کی ہمشیرہ جمائمہ نے صادق خان کو میئر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ انتخابی مہم میں زیک گولڈ اسمتھ کی شخصیت کو صحیح طرح سے نمایاں نہیں کیا گیا۔ کنزرویٹو پارٹی کی رہنما اور سابق وزیر سعیدہ وارثی نے زیک گولڈ اسمتھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تحقیر آمیز انتخابی مہم لندن میئر کا انتخاب ہارنے کا سبب بنی۔

وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی کنزرویٹو پارٹی کو 30 کونسلز میں برتری حاصل ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لندن شہر دنیا کا اہم ترین تجارتی اور کاروباری مرکز ہے نیز یہاں پونے دو کروڑ سیاح سالانہ آتے ہیں جب کہ اس شہر کے سربراہ اب پاکستانی نژاد صادق خان ہونگے جو پیشے کے اعتبار سے حقوق انسانی کے وکیل ہیں نیر رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔ لندن کے ووٹروں کی مجموعی تعداد چوراسی لاکھ بتائی گئی ہے۔ صادق کے مدمقابل اکتالیس سالہ زیک گولڈاسمتھ نے انتخابی مہم میں صادق کو بنیاد پرست نظریات کا حامل قرار دیا تھا اور صادق کی تصویر کے ساتھ لندن میں دہشتگردی کے حملے میں ہلاکتوں کی تصویر والا پوسٹر لگایا تھا مگر اس منفی مہم کا صادق کی جیت پر مثبت اثر ہوا۔

صادق خان کی جیت کے برطانوی سیاست پر گہرے اور دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ برطانوی لیبر پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ صادق کی نامزدگی لیبرپارٹی کے رہنما جرمی کوربائن نے کی تھی۔ اس حوالے سے پارٹی کے اندر سے بھی ان پر دباؤ تھا۔ لیبر پارٹی کے ایک دھڑے کا مؤقف تھا کہ جرمی کوربائن کی بائیں بازو کی سیاست انھیں 2020ء کے عام انتخابات میں نقصان پہنچا سکتی ہے لیکن اب صادق خان کی جیت کے بعد جرمی کوربائن کی پوزیشن مضبوط ہو گئی ہے او یہ اشارہ بھی مل گیا ہے کہ آیندہ انتخابات میں لیبرپارٹی جیت جائے گی۔ صادق خان کا لندن کا میئر منتخب ہونا جہاں ایشیائی کمیونٹی کے لیے باعث خوشی و اطمینان ہے وہاں برطانوی سوسائٹی اور اس کے کلچر کی بھی فتح ہے۔ یہ سوسائٹی کے شعور اور اعلیٰ برطانوی کلچر ہی ہے جس نے تاریخ میں پہلی بار ایک غیر انگریز کو لندن کا میئر بنا دیا۔

مقبول خبریں