ماں سے محبت کے اظہار کا دن  

ماں کادن مغرب میں ایک کمرشل دن بھی بنادیاگیا ہےجہاں کاروباری ادارےاس دن کواپنی مصنوعات کےفروغ کےلیےاستعمال کرتے ہیں


Editorial May 09, 2016
بہرحال ماں کا عالمی دن ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہمیں ماں باپ کا بڑھاپے اور معذوری میں بھی خیال رکھنا چاہیے۔ فوٹو:فائل

دنیا بھر میں گزشتہ روز (آٹھ مئی کو) ماں سے محبت کے اظہار کا دن منایا گیا۔ ہمارے معاشرے میں کچھ ایسی مائیں موجود ہیں جنھیں ان کی اولاد نے زندگی کی اس دوڑ میں تنہا چھوڑ دیا جب انھیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ اولڈ ہوم میں بیٹھی ان ماؤں کی ساری رات آنکھوں میں کٹ جاتی ہے اور بچوں کی یاد تکیہ بھگو دیتی ہے۔

عالمی سطح پر 1914ء میں ماؤں کا عالمی دن منانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ ہم ان کے لیے ایک دن مخصوص کریں بلکہ یہ اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ جس ہستی نے ہماری پرورش کے لیے اپنی پوری زندگی لگا دی ہم بھی عمر کے اس حصے میں ان کی آنکھیں نم نہ ہونے دیں۔

مغرب کی مشینی زندگی میں تو ماں یا باپ کے لیے سال کا ایک دن مختص کرنے کا جواز سمجھ میں آتا ہے مگر ہمارے معاشرے کی بنیاد ہی مشترکہ خاندانی نظام پر ہے جہاں والدین کی عمر کی زیادتی کے ساتھ ان کی عزت و تکریم میں اور زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے اور بچے ان کی دعاؤں کے اور زیادہ طلبگار ہو جاتے ہیں اس اعتبار سے ان کا ہر دن اپنے ماں باپ کا دن ہی ہوتا ہے۔

تاہم ماں کا دن مغرب میں ایک کمرشل دن بھی بنا دیا گیا ہے جہاں بہت سے کاروباری ادارے اس دن کو اپنی مصنوعات کے فروغ کے لیے استعمال کرتے ہیں چنانچہ جس چیز کو بھی کمرشل نکتہ نظر سے استعمال کیا جائے اس کا فروغ خودکار طور پر شروع ہو جاتا ہے۔ بہرحال ماں کا عالمی دن ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہمیں ماں باپ کا بڑھاپے اور معذوری میں بھی خیال رکھنا چاہیے۔

مقبول خبریں