گاؤ رکھششوں کا بھیانک چہرہ

بھارت ایک سیکولر ملک ہے لیکن یہاں بی جے پی اور دیگر جماعتیں مذہب کی بنا پر سیاست کر رہی ہیں


Editorial August 08, 2016
نریندرمودی نےکہا انھیں علم ہوا ہےکہ گائیں ذبح کیے جانےکے باعث ہلاک نہیں ہو رہیں بلکہ ان کی ہلاکت کی وجہ ’’پولیوشن‘‘ ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: بھارت میں ''گاؤ رکھشا'' کا نعرہ بلند کر کے بے گناہ مسلمانوں، عیسایوں یا دلتوں اور اچھوتوں کی قتل و غارت کرنے والوں کے خلاف جو خود کو گائے کی حفاظت کرنے والے کہلاتے ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے غیظ و غضب کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے گزشتہ کچھ عرصہ میں گائے کی پوجا کرنے کا ڈھونگ رچانے والے شر پسند ہندوؤں نے مختلف شہروں میں مسلمانوں پر گائے کا گوشت کھانے کا جھوٹا الزام عاید کر کے انھیں نہایت بیدردی سے قتل کر دیا ہے حالانکہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ انھوں نے گائے کا گوشت کھایا ہی نہیں تھا بلکہ کسی اور مویشی کو کھایا ہو گا تاہم تعصب پھیلانے والے ہندو غنڈوں نے گاؤ رکھشا کا دعویٰ کرتے ہوئے متعدد مسلمان گھرانوں کے علاوہ کئی دلتوں کو بھی تشدد اور ہلاکت کا نشانہ بنا دیا جس کا اب بھارتی وزیراعظم نے نوٹس لے لیا ہے اور کہا ہے انھیں اس بات پر بہت غصہ آیا ہے کہ بعض سماج دشمن عناصر نے اس بہانے بے گناہوں کی قتل و غارت شروع کر رکھی ہے۔

گزشتہ روز نئی دہلی کے اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ تمام ریاستوں کے حکام کو اس قسم کے لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ نریندر مودی نے کہا انھیں علم ہوا ہے کہ گائیں ذبح کیے جانے کے باعث ہلاک نہیں ہو رہیں بلکہ ان کی ہلاکت کی وجہ ''پولیوشن'' ہے کیونکہ وہ چارے کے ساتھ پولی تھین کے شاپر بھی کھا جاتی ہیں جس سے ان کی ہلاکت ہو جاتی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا لوگ پلاسٹک بیگ سڑکوں پر لاپرواہی سے پھینک دیتے ہیں جو گائیں کھا جاتی ہیں اور اس وجہ سے مر جاتی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ اگر گاؤ رکھشش گائے سے حقیقی معنوں میں محبت رکھتے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ لوگوں کو سڑکوں کے کنارے یا سڑکوں پر شاپر بیگ پھینکنے سے منع کریں۔

واضح رہے گزشتہ دنوں چار دلت (اچھوت) نوجوان ایک مردہ گائے کی کھال اتار رہے تھے تو ان پر شرپسندوں نے حملہ کر کے انھیں گائے کی ہلاکت کا ذمے دار قرار دینے پر مار ڈالا حالانکہ وہ چاروں بے گناہ تھے۔بھارت ایک سیکولر ملک ہے لیکن یہاں بی جے پی اور دیگر جماعتیں مذہب کی بنا پر سیاست کر رہی ہیں، اب بی جے پی برسراقتدار ہے، ظاہر سی بات ہے کہ وہ اپنی طرز سیاست سے باز نہیں آئے گی، یہی وجہ ہے کہ بھارت میں بااثرانتہا پسند ہندو ،مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکا کر انھیں مالی اور جانی نقصان پہنچا رہے ہیں، بھارتی وزیراعظم نے گاؤ رکھششوں کی کارستانیوں اور سازشوں کا ادراک تو کر لیا ہے، اصل سوال یہ ہے کہ کیا ان کی حکومت ان ظالموں کو ان کے جرائم کی سزا دلوا سکے گی؟

مقبول خبریں