بولیویا میں احتجاجی کان کنوں نے وزیر کو قتل کردیا

بولیویا کے نائب وزیرِ داخلہ ہڑتالی مزدوروں سے مذاکرات کے لیے گئے جنہیں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا۔


ویب ڈیسک August 26, 2016
بولیویا کے نائب وزیرِ داخلہ ہڑتالی مزدوروں سے مذاکرات کے لیے گئے جنہیں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا۔ فوٹو: ای پی اے

بولیویا میں احتجاجی کان کنوں سے مذاکرات کے لیے جانے والے نائب وزیر داخلہ کو مزدوروں نے حبس بیجا میں رکھنے کے بعد قتل کردیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بولیویا کے نائب وزیرِ داخلہ روڈولفو ایلانیس کے قتل پر حکومت نے کہا ہے کہ انہیں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے مزدوروں نے اغوا کرکے قتل کیا ہے اور تمام شواہد اسی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ روڈولفو ایلانیس کو بے رحمانہ اور بزدلانہ طریقے سے نشانہ بنایا گیا ہے جو دارالحکومت سے 160 کلومیٹر دور لاپاز کے علاقے میں احتجاج کرنے والے کان کنوں سے مذاکرات کے لیے جارہے تھے اور وہاں پہنچنے سے قبل ہی انہیں کان کنوں نے اغوا کرلیا۔

بولیویا میں مائننگ سے تعلق رکھنے والی نیشنل فیڈریشن نے اس کے بعد غیرمعینہ مدت کے لیے ہڑتال کی دھمکی دیدی ہے اور کان کنی کی قانون سازی کے مذاکرات بھی ناکام ہوچکے۔ کان کنوں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت مطلق العنان بن چکی ہے جسے کان میں کام کرنے والے مزدوروں کی کوئی پرواہ نہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق مشتعل کان کن مراعات، حالات میں بہتری اور نجی کمپنیوں میں کام کرنے کا حق مانگ رہے تھے اور ان کا ایک مطالبہ یہ بھی تھا کہ انہیں یونین بنانے کی اجازت دی جائے۔ اس سے قبل پرتشدد احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 کان کن مارے گئے تھے اور 17 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔

مقبول خبریں