14بجلی منصوبے دسمبر2018 تک مکمل ہونگے وزارت پانی و بجلی

حکومت نے بجلی پیداوار کے مختلف منصوبوں پر کام تیزکر دیا،راہداری منصوبے کے تحت10 ہزار 4 سو میگاواٹ کے 14 منصوبے ہیں


Numainda Express August 31, 2016
راہداری منصوبہ تاپی اور کاسا 1000 جیسے دیگر منصوبوں کے نتیجے میں پاکستان خطے کیلیے توانائی سے متعلق اگلی راہداری بن سکتا ہے، حکام فوٹو؛ فائل

DAMASCUS: حکومت نے توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے بجلی پیداوار کے مختلف منصوبوں پر کام تیزکردیا،راہداری منصوبے کے تحت 10 ہزار 4 سومیگاواٹ کے14 منصوبے دسمبر 2018 تک مکمل ہو جائیں گے۔

حکام نے بتایاکہ گزشتہ روز ہونے والی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بتایا گیا کہ راہداری کے تحت اہم منصوبوں میں حکومت نے مستقبل میں توانائی کی ضرورتوںکو پورا کرنے کیلیے شفاف اور سستی توانائی کی اسکیمیں متعارف کرائی ہیں، راہداری منصوبہ تاپی اورکاسا1000 جیسے دوسرے بین العلاقائی منصوبوں کے نتیجے میںپاکستان خطے کیلیے توانائی کے حوالے سے اگلی راہداری بن سکتا ہے،پچھلے 3 سال کے دوران بجلی واجبات وصولی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور بجلی چوری روک تھام کیلیے سخت اقدامات کیے گئے۔

راہداری کے تحت لگائے جانے والے منصوبوں میں سندھ میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا 1320 میگاواٹ کے پورٹ قاسم کول پاور پروجیکٹ، پنجاب میں ساہیوال کول پاور پلانٹ 1320 میگاواٹ، گوادرکول پاور پروجیکٹ 300 میگاواٹ، سندھ میں یو اے پی ونڈ فارم 100 میگاواٹ، پختونخوا میں سکی کیناری ہائیدرو پاور اسٹیشن 870 میگاواٹ، اے جے کے اور پنجاب میں کروٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن 720 میگا واٹ ، گڈانی پاور پارک پروجیکٹ2640 میگاواٹ،حبکو کول پاور پلانٹ 660 میگاواٹ، تھرمائن مائوتھ اوریکل 1320 میگاواٹ، ایس ایس آر ایل تھرکول بلاک 6 ۔1320میگاواٹ شامل ہے۔

مقبول خبریں