- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
2012ء بھی پاکستان کی فلم انڈسٹری پر مہربان نہ ہو سکا
کراچی: سال2012بھی پاکستان کی فلم انڈسٹری پرگزشتہ سالوں کی طرح مہربان نہ ہوسکا ۔
جس کے باعث فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر معیاری فلمیں بنانے میں ناکام رہے، صرف موسیقی کے اعتبار سے کچھ نیا پن دکھائی دیا، گلوکار جواد احمد، کومل رضوی اور علی ظفر سمیت دیگر پاکستانی گلوکاروں کے نئے گانے سننے کو ملے جنھوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں دھوم مچائی، گلوکارہ کومل رضوی کا حال ہی میں بھارت سے میوزک البم ’’جھولے لعل‘‘ لائونچ ہوا جسے ہندوستان اور پاکستان کی عوام نے پسند کیا، اسی طرح ڈرامہ انڈسٹری نے بھی ہر گزرتے ہوئے دن کے ساتھ ترقی کی منازل تیزی سے طے کیں اور آج ایک مرتبہ پھر ہمار ے فنکار ڈرامے کی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
سال 2012سب سے زیادہ تھیٹر پر مہربان رہا، سال کے آغاز سے ہی کراچی ،لاہور اور اسلام آباد میں معیاری تھیٹر دیکھنے کو ملاجسے عوام نے بے انتہا پسند کیا، اس سال کے آ غاز میں ہی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے آغا حشر کا لکھا ہو کھیل ’’نیک پروین‘‘ پیش کیا، اس کے بعد انور مقصود کا لکھا ہوا تھیٹر ڈرامہ ’’پونے چودہ اگست‘‘ پیش کیا گیا جسے لاہور کراچی اور اسلام آباد کی عوام نے بے انتہا پسند کیا اور یہ کھیل سال 2012میں 7بار پیش کیا گیا۔
ان دونوں تھیٹر ڈراموں کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے ہدایت کارجاوید سعیدی اسلام آبا د سے کراچی پہنچے اور اپنی ہدایت میں تھیٹر ڈرامہ ’’اوانتی‘‘پیش کیا جسے کراچی کے عوام نے حالات کی خرابی کے باوجود جم کے دیکھا اور پسند کیا، گزشتہ سال مارچ میں ناپا نے تھیٹر فیسٹیول کا اہتمام کیا جس میں ناپا کی جانب سے 6کھیل پیش کیے گئے جن میں ’’ہوںمنتظر میں‘‘،’’آرٹ‘‘،’’قافقہ‘‘،’’کوئل‘‘، ’’خواب تھا شاید‘‘ اور ’’ایکوس‘‘ شامل تھے، جولائی میں خرم علی شفیق کا تحریر کردہ کھیل ’’منٹو رامہ‘‘پیش کیا گیا۔
اس ڈرامے کی کامیابی کی خبر پڑوسی ملک تک سنائی دی گئی جس کے نتیجے میں یہ کھیل بھارت کے دہلی انسٹیٹیوٹ میں بہترین ڈرامے کے طور پر منتخب کرلیا گیا اور اس سال جنوری کے آغاز میں’’منٹو رامہ‘‘کے فنکار بھارت میں پرفارمنس کا مظاہرہ کرینگے، سال2012کے اختتام پر نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے تھیٹر ڈرامہ ’’کملا‘‘پیش کیا جس کے بعد ضیا محی الدین کی سربراہی میںدو کھیل ’’سالگرہ‘‘ اور ’’شام بھی تھی دھواں دھواں‘‘ پیش کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔