- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
اسرائیل: سیاہ فام شخص کی بزرگ خاتون سے زیادتی پر احتجاج
تل ابیب: اریٹیریا کے سیاہ فام شخص کی ایک 83سالہ خاتون سے زیادتی کیخلاف تل ابیب کے مضافات میں تقریباً 150افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ممبر پارلیمنٹ مائیکل بین اری اور 22 جنوری کے الیکشن میںاسٹرینتھ ٹو اسرائیل پارٹی کے 2 قدامت پسند امیدواروں کی قیادت میں مظاہرین نے ایک خستہ حال بس ٹرمنل کے قریب واقع ٹوٹی پھوٹی سڑک پر مارچ کیا۔مظاہرین نے سوڈان اور دیگر ممالک کے سیاہ فام تارکین وطن کو اسرائیل سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیس ترجمان نے خاتون سے زیادتی کی تصدیق کی ہے۔ یہ واقعہ10 روز قبل رونما ہوا تھا ملزم کو واقعے کے 3روز بعد گرفتار کرلیا گیا۔تل ابیب کے مجسٹریٹ نے ملز م کے ریمانڈ میں توسیع کی تو واقعہ منظر عام پر آیا۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نتن یاہونے ایک بیان میں ہزاروں افریقی تارکین وطن کو اسرائیل سے بے دخل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انھوںنے کہا کہ 2012میں 9ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اسرائیل سے واپس جاچکے ہیںجن میں 4ہزار افریقی بھی شامل تھے۔انھوں نے کہا کہ وادی سینااور مصری سرحد پر خاردار تاروں کی باڑھ لگانے سے افریقی تارکین وطن کے اسرائیل میں داخل ہونے کی روک تھام ممکن ہوئی ہے۔2006 کے بعد سے صرف دسمبر2012کے آخری ہفتے میںکسی ایک تارک وطن کو اسرائیل میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔