ٹیکس چوروں کو پارلیمنٹ میں آنے سے روکنے کا قانون موجود نہیں، فاروق نائیک

خبر ایجنسیاں  جمعـء 1 فروری 2013
حکومت عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتی، ججوں کے تقرر کے حوالے سے عدالتی فیصلہ دیکھنے کے بعد تبصرہ کروں گا۔ فوٹو: فائل

حکومت عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتی، ججوں کے تقرر کے حوالے سے عدالتی فیصلہ دیکھنے کے بعد تبصرہ کروں گا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ صدر مملکت چیئرمین نیب ایڈمرل (ر) فصیح بخاری کے خط پر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس نہیں بھیج سکتے۔

اگر یہ خط استعفیٰ ہے تب سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیج سکتے ہیں‘ ایوان صدر کی طرف سے بھجوائے گئے چیئرمین نیب کے خط کے آئینی اور قانونی پہلوئوں کا وزارت قانون جائزہ لے رہی ہے کہ مذکورہ خط کو چیئرمین نیب کا استعفیٰ سمجھا جائے کہ نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب تک ایف بی آر کسی کو ٹیکس چور ڈیکلیئر نہیں کرتا اسے ٹیکس چور نہیں کہا جا سکتا ‘ ٹیکس ادا نہ کرنیوالوں کو پارلیمنٹ میں آنے سے روکنے کا سوال اس وقت جائز ہے جب اس حوالے سے قانون موجود ہو۔

14

پہلے قانون بنے پھر ٹیکس چوروں کو پارلیمنٹ میں آنے سے روکا جائے۔ جان کیری کا امریکہ کا وزیر خارجہ بننا پاکستان کیلئے نیک شگون ہو گا وہ پہلے بھی پاکستان کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔ این این آئی کے مطابق فاروق نائیک نے کہا چیئرمین نیب نے استعفیٰ نہیں دیا، صدر مملکت نے خط پر وزارت قانون سے رائے طلب کی ہے۔ اگر چیئرمین نیب نے براہ راست استعفیٰ دیا ہے تو صدر ایکشن لیں گے لیکن اگر چیئرمین نیب نے استعفیٰ نہیں دیا تو صدر ایکشن نہیں لیں گے۔ انھوں نے کہا حکومت عدلیہ کیساتھ محاذ آرائی نہیں کرنا چاہتی۔ ججوں کی تقرری کے حوالے سے عدالتی فیصلہ ابھی نہیں پڑھا، دیکھنے کے بعد ہی تبصرہ کروں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔