دورئہ پاکستان 2009 سری لنکن میڈیا بھی سنگا کارا کا ہمنوا بن گیا

کرکٹرز نے تحریری طور پر تحفظات کا اظہار کیا تھا مگر راناٹنگا نہ مانے،نیوز ایجنسی


Sports Desk July 18, 2017
بورڈ نے جائزے کیلیے سیکیورٹی فرم کی خدمات لیں نہ پلیئرز کی انشورنس کرائی۔ فوٹو : فائل

سری لنکن میڈیا بھی دورئہ پاکستان 2009کے حوالے سے کمار سنگا کارا کا ہمنوا بن گیا۔

کرکٹرز ایجنٹس کے حوالے سے اختلافی صورتحال پیدا ہونے کے بعد کمار سنگاکارا اور ارجنا رانا ٹنگا میں لفظی جنگ جاری ہے، سنگاکارا نے الزام لگایا کہ راناٹنگا نے2009میں بورڈ کی عبوری کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے کرکٹرز کے تحفظات نظر انداز کرتے ہوئے ٹیم کو پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کیا جو لاہور میں دہشت گردوں کا نشانہ بنی،اس واقعے کی انکوائری کرائی جائے،جواب میں راناٹنگا نے کمار سنگا کارا کی قیادت میں ورلڈکپ 2011 فائنل میں شکست کی چھان بین کا مطالبہ کردیا۔

اب سنگا کارا کی ہمنوائی کرتے ہوئے ایک مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرکٹرز نے تحریری طور پر تحفظات کا اظہار کیا تھا،ان کا کہنا تھا کہ پہلے آزادانہ کام کرنیوالی سیکیورٹی فرم کی مدد سے حالات کا جائزہ لیا جائے، کھلاڑیوں کی انشورنس کرانے کیساتھ میچز کی تعداد میں کمی اور سیریز کے درمیان میں ایک ہفتے کا وقفہ رکھا جائے۔

سری لنکا کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے سربراہ ارجنا رانا ٹنگا نے اتفاق نہ کرتے ہوئے ٹیم بھجوانے کا فیصلہ کردیا،بورڈ نے جواب دیا کہ پاکستان میں سیکیورٹی مسائل نہیں،کھلاڑی اپنے طور پر انشورنس کرا لیں،دورہ مختصر ہوگا نہ فیملیز کیساتھ وقت گزارنے کیلیے ایک ہفتے کا وقفہ کیا جائیگا کیونکہ میزبان ملک مزید 2 ون ڈے میچز کھیلنا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ ارجنارانا ٹنگا کو بعدازاں عبوری کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا تھا لیکن سابق کپتان اس سے قبل ٹیم پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کرچکے تھے۔

مقبول خبریں