روشن راستہ

ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  اتوار 6 اگست 2017
جانیے اپنے اہم سوالات کے بہتر جوابات۔ فوٹو : فائل

جانیے اپنے اہم سوالات کے بہتر جوابات۔ فوٹو : فائل

شوہر کی اصلاح
سوال: میرے شوہر نہایت سخت دل اور ضدی طبیعت کے مالک ہیں۔ اپنی بات ہر قیمت پر اونچی رکھنا چاہتے ہیں چاہے وہ مکمل طور پر غلط ہی کیوں نہ ہو۔ کئی بری عادتوں میں بھی مبتلا ہیں۔ بچوں کی ذرا سی خطا پر انہیں بری طرح پیٹ دیتے ہیں۔ اپنی اولاد کو ماں بہن کی گالیاں بھی دیتے ہیں۔ ہمارے خیال میں تو یہ ناقابلِ اصلاح ہیں۔ کوئی مشورہ دیں اور وظیفہ بتائیں جس کی برکت سے ہمارا گھرانہ شوہر کے خراب رویہ کے منفی اثرات سے محفوظ رہے اور بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت ہو سکے۔
(نام نہیں لکھا: گجرانوالہ)

جواب: نیکی و بدی یکساں نہیں۔ برائی کو برائی سے نہیں بلکہ کسی اچھائی سے دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ شوہر کے مزاج میں تلخی اور منفی سوچ کے غلبے کی وجہ سے آپ کی پریشانی اور اضطراب قابل فہم ہے۔ زندگی میں درپیش مشکلات، رکاوٹوں اور پریشانیوں سے نجات کے لیے ہمیں قرآن سے واضح راہ نمائی ملتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ترجمہ:’’جو تعلیم انہیں دی گئی تھی وہ اس کا بڑا حصہ فراموش کرچکے ہیں اور آئے دن ان کی کسی نہ کسی خیانت کا پتا چلتا رہتا ہے۔ ان میں سے بہت کم لوگ اس عیب سے بچے ہوتے ہیں۔ پس تم انہیں معاف کردو اور ان کی حرکات سے چشم پوشی کرتے رہو۔ اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو احسان کی روش رکھتے ہیں‘‘۔(سورہ المائدہ :آیت 13)

آپ کے لیے بہتر طرزِعمل اپنے شوہرکے ساتھ احسان کی روش اختیار کرتے ہوئے ان کی اصلاح کے لیے کوشش اور دعائیں کرتے رہنا ہے۔ بطور روحانی علاج رات سونے سے قبل سورۂ احزاب (33)کی آیات70-71،گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کے مزاج میں اصلاح اور انہیں اپنی گھریلو ذمہ داریوں کی احسن طریقے سے ادائی کی توفیق ملنے کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم تین ماہ تک جاری رکھیں۔

جینے کی تمنا کون کرے؟
سوال: میری عمر 21 سال ہے لیکن دل میں امنگوں اور جذبوں کے بجائے مایوسیوں کا ڈیرہ ہے۔ مجھ پر ہروقت خوف طاری رہتا ہے۔ اکثر ڈراؤنے خواب نظر آتے ہیں۔ اس کیفیت کا میری صحت پر بہت بُرا اثر پڑا ہے۔ خوف کی وجہ سے ہر وقت مرنے کی دعا کرتی ہوں۔ میں عورتوں کے فطری حسن سے بھی محروم ہوتی جا رہی ہوں۔ لوگوں سے ملنے جلنے سے کتراتی ہوں۔ خاندان کی اہم تقریبات سے بھی کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر غیرحاضر ہوجاتی ہوں۔
(و۔ا: سکھر)
جواب: صبح ضروریات سے فراغت کے بعد وضو کرکے اور رات سونے سے قبل باوضو 101 مرتبہ سورۂ یونس (10)کی آیت 62الا ان اولیاء اللّٰہ لاخوف علیہم ولا ہم یحزنون۔
گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک چمچی شہد پر دم کر کے پییں۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اسمائے الٰہی یاعزیز کا ورد کرتی رہا کریں۔ کھانوں میں سبزیاں، دودھ، دہی اور پھل زیادہ استعمال کریں۔

بھائی راہِ راست پر آجائے
سوال: ہم تین بہنیں اور تین بھائی ہیں۔ والد صاحب دو سال قبل ریٹائر ہوچکے ہیں۔ ایک بھائی ساتویں جماعت میں پڑھ رہا ہے۔ ہمارا بڑا بھائی ہاتھ میں اچھا ہنر ہونے کے باوجود زیادہ تر بے روزگار پھرتا رہتا ہے۔ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ہم تینوں بہنیں ملازمت کرتی ہیں۔ والد صاحب بھی اس عمر میں ایک جگہ پارٹ ٹائم جاب کرتے ہیں۔ بھائی اکثر محلہ کے لوگوں سے لڑتا جھگڑتا بھی ہے۔ ہماری آمدنی کو اپنا حق سمجھ کر ہم سے زبردستی پیسے لے لیتا ہے۔
(نام شائع نہ کریں)
جواب: رات سونے سے قبل اکتالیس مرتبہ باوضو سورۂ نحل (16)کی آیت 119 اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اس بھائی کا تصور کرکے دم کریں اور اس کے راہِ راست پر آنے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی توفیق ملنے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم دوماہ تک جاری رکھیں۔

خود سے مطمئن نہیں
سوال: کچھ عرصے سے میں بے حد چڑچڑی ہوگئی ہوں، گھر کے کسی فرد سے بات کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ اپنی اس عادت پر غصہ بھی آتا ہے۔ کسی کام میں دل نہیں لگتا، دل ہروقت اداس رہتا ہے ۔ اپنی زندگی سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہوں۔
(ل۔ ن۔ ف: سیالکوٹ)
جواب: صبح بہت سویرے اٹھ کر ایسی جگہ بیٹھ جائیں جہاں سے نکلتا ہوا سورج نظر آئے۔ جیسے ہی سورج مطلع سے باہر آئے گیارہ مرتبہ یاودود پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ تین بار چہرہ پر پھیر کر اٹھ جائیں ۔ یہ عمل اکیس روز تک کرلیں۔ ہر جمعرات کو حسبِ استطاعت خیرات ضرورکیا کریں۔
بری عادت
سوال: بُری صحبت کی وجہ سے میں بہت سی اخلاقی برائیوں میں ملوث ہوگیا ہوں، سارا دن ذہن میں شیطانی خیالات کا غلبہ رہتا ہے۔ کوشش کے باوجود بری عادتوں کو ترک نہیں کرپا رہا۔ پہلے مجھے پڑھنے لکھنے کا بہت شوق تھا۔ لیکن اب پڑھائی میں بالکل دل نہیں لگتا۔ آپ کوئی ایسا وظیفہ بتائیے کہ میرا پڑھائی میں دل لگنے لگے ا ور حافظہ قوی ہوجائے۔
(نام شائع نہ کریں)
جواب: رات سونے سے پہلے چت لیٹ جائیں اور انگشت شہادت سے سینہ کے اوپر تین مرتبہ یا حفیظ لکھیں، ہر وقت باوضو رہیں اور یاحی یاقیوم کا ورد کرتے رہیں۔

بال گر رہے ہیں
سوال: گذشتہ ایک سال سے میرے سر کے بال پتلے ہو کر گرنا شروع ہوگئے ہیں۔ کنپٹیوں کے بال تو تقریباً سارے ہی اتر چکے ہیں۔ ڈر ہے کہ کہیں بالکل گنجا ہی نہ ہوجاؤں۔ میری عمر 25 سال ہے اتنی کم عمری میں تیزی سے گرنے والے بالوں کے باعث میں ڈپریس رہنے لگاہوں۔
(عرفان: لاہور)
جواب: صاف شفاف سفید رنگ کے پکے شیشے کی ایک بڑی بوتل لے کر اس کے اوپر نیلے رنگ کا ٹرانسپیرنٹ کاغذ اس طرح چپکادیں کہ بوتل کے اوپر نیچے اور اطراف سے کاغذ کے اندر آجائے۔ اب اس بوتل میں ایک چوتھائی اوپری حصہ خالی چھوڑ کر خالص تلوں کا تیل بھردیں اور بوتل میں عدد زرد رنگ چنبیلی کے پھول ڈال دیں۔ مضبوط کارک لگا کر دھوپ میں ایسی جگہ رکھ دیں جہاں سارا دن دھوپ رہتی ہو چالیس روز تک۔ چالیس دن پورے ہونے کے بعد رات کو سوتے وقت اس تیل کو سر میں خوب اچھی طرح جذب کریں۔

کیا یہی میرا مقدر ہے؟
سوال: سسرال والوں کے خراب رویے سے تنگ آکر پانچ سال قبل میں نے اپنے شوہر سے الگ رہائش کے لیے کہا۔ شوہر نے میری بات مان لی لیکن علیحدہ ہونے کے بعد گھر کا سارا بوجھ میرے ہی سر پر آگیا۔ میں ملازمت کرتی ہوں ۔ اپنے ذاتی گھر میں سارے اخراجات اب میری تنخواہ سے ہی پورے ہوتے ہیں۔ شوہر اپنی تنخواہ باہر اپنی مرضی سے خرچ کردیتے ہیں۔ ان کا رویّہ بھی میرے ساتھ بہت خراب ہے۔ گھر سے باہر لوگ انہیں بہت نیک سمجھتے ہیں لیکن گھر کے اندر ان کا کردار اکثر تو جنونی شخص کا ہوجاتا ہے۔ کبھی تو مارنے پیٹنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ میکے والوں کو اپنے حالات بتاؤں تو مجھے صبر کی تاکید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’یہی تمہارا مقدر ہے۔‘‘
(ن۔ خ: صادق آباد)
جواب: رات سونے سے قبل 101 مرتبہ سورۂ آلِ عمران کی آیت 26 تک گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے حالات کی بہتری کے لیے دعا کریں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔

اسے پھر خیال نہ آئے ۔۔۔۔۔
سوال: میری ایک لڑکے سے دوستی تھی۔ آٹھ سال اس کی محبت میں گزر گئے۔ اب والدین نے میری منگنی خاندان میں کردی ہے۔ اس لڑکے کی بھی ایک جگہ شادی کی بات پکی ہوگئی ہے۔ میں نے اس کو تقدیر کا لکھا سمجھ کر قبول کرلیا ہے لیکن وہ یہ دوستی ختم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ہماری آپس میں شادی ہونا ممکن نہیں۔ کوئی ایسا طریقہ بتائیں کہ اس کے دل و دماغ سے میرا خیال نکل جائے اور میں سکون اور اطمینان کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کر سکوں۔
(س۔م: لاہور)
جواب: بجائے اس بارے میں فکرمند رہنے کہ اس کے دماغ سے آپ کا خیال نکل جائے آپ خود اس کے بارے میں فکرمند رہنا چھوڑ دیں۔ دوسرے یہ کہ اب اس کے ساتھ رابطہ نہ رکھیں۔ نہ ملیں، نہ ٹیلی فون پر بات کریں۔ ایک بار مناسب الفاظ میں اسے بتا دیں کہ اب رابطہ رکھنا اور ایک دوسرے کو اپنے جذبات سے آگاہ کرنا دونوں کے لیے سنگین مسائل کا باعث ہو سکتا ہے۔ آپ کی طرف سے حوصلہ افزائی نہ ہونے پر وہ جلد ہی اپنی زندگی میں مگن ہوجائے گا۔

گھر میں جھگڑے ۔۔۔۔۔
سوال: ہمارے گھر میں تقریباً روز ہی ہر کوئی ایک دوسرے سے لڑتا جھگڑتا ہے۔ معمولی باتوں کورائی کا پہاڑ بنادیا جاتا ہے اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ جاتی ہے۔
(نام درج نہیں)
جواب: صبح اکیس مرتبہ اسم الٰہی ’’یا ودود‘‘ تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر یا چائے پر دم کرکے سب گھر والوں کو پلائیں اور باہمی حسن سلوک کی توفیق ملنے کی دعا کریں ۔ یہ عمل 21 روز تک جاری رکھیں۔ ایک کام یہ کریں کہ کم از کم آپ خود گھر میں سب سے نرمی اور شفقت کا رویہ اختیار کریں۔ کوئی درشت لہجے میں بھی بات کرے تب بھی آپ پلٹ کر جواب نہ دیں۔ چند ہفتوں کے ضبط سے ان شاء اللہ گھر کا ماحول بہتر ہوجائے گا۔

زندگی عذاب ہوگئی ہے
سوال: میری شادی کو چار سال ہوگئے ہیں۔ شروع کے دن تو ٹھیک گزرے لیکن اب میری زندگی عذاب بنتی جارہی ہے۔ نجانے میرے خاوند کو کیا ہوگیا ہے مجھ سے اچھی طرح بات نہیں کرتے۔ رات میں اکثر بہت دیر سے گھر آتے ہیں۔ جب میں ان سے پوچھتی ہوں تو لڑنا شروع کردیتے ہیں۔
(ن: جہلم)
جواب: رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورۂ اخلاص گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کرکے دم کردیں، دعا کریں اور بات کیے بغیر سوجائیں، ایک نیند لینے کے بعد بات کرسکتی ہیں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ ناغے کے دن ہوں یا کسی روز شوہر سے بات کرنی ہو تو یہ دن شمار کرکے بعد میں پورے کرلیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اﷲتعالیٰ کے اسماء یا ولی یا نصیر کا ورد کرتی رہا کریں۔

بیٹا کینیڈا میں بے روزگار ہے
سوال: امیگریشن کے طویل مراحل کے بعد جن میں کافی اخراجات بھی ہوئے۔ میرا بیٹا کینیڈا گیا۔ اعلیٰ تعلیمی قابلیت اور کمپیوٹر میں مہارت کے باوجود اُسے اچھی ملازمت نہیں مل رہی۔
(نام شائع نہ کریں)
جواب: آپ کے صاحبزادے نمازِعشاء کے بعد اول و آخر درودشریف کے ساتھ 101مرتبہ یا بدیع گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کریں۔ اس عمل کو کم از کم چالیس روز روز تک جاری رکھیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے بیٹے کو جلد بابرکت روزگار عطا فرمائیں۔ آمین

کم زور قوتِ ارادی
میری عمر 20 سال ہے۔ کافی عرصے سے لکنت کا مریض ہوں۔ اپنے قریبی دوستوں یا اپنے گھر والوں کے ساتھ بات چیت کے دوران تو ٹھیک طرح بولتا ہوں۔ ٹیچر، کسی بارعب آدمی یا پھر کسی اجنبی سے کوئی بات کرنی پڑجائے تو بات کرتے ہوئے بار بار اٹکتا ہوں۔
(د۔ر:آزاد کشمیر)
جواب: آپ کی اس کیفیت کا سبب کوئی مرض نہیں بلکہ اعصابی کمزوری اور خود اعتمادی میں کمی ہے۔ صبح شام اکیس اکیس مرتبہ واجلل عقدہ بن لسانیO تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک چمچا شہد پر دم کرکے پییں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کریں۔ بات کرتے ہوئے جب کبھی لکنت محسوس ہو تو چند لمحوں کے لیے گفتگو روک دیجیے۔ ایک گہرا سانس لیں اور دوبارہ گفتگو شروع کریں۔ چند روز کی اس مشق سے انشاء اﷲ بات کرنے میں کافی روانی پیدا ہوجائے گی۔
رات کا کھانا سو نے سے چار گھنٹے قبل کھالیا کریں۔ کھانا کھانے کے بعد کھلے آسمان کے نیچے آدھا گھنٹہ چہل قدمی کریں اور وقتاً فوقتاً ستاروں پر نگاہ دوڑائیں۔

گھٹنوں تک لمبے بال
سوال: جب میں میٹرک میں پڑھتی تھی تو میرے بال گھٹنوں تک لمبے اور بہت زیادہ گھنے بھی تھے۔ میں اکثر آئینے کے سامنے کھڑی ہو کر اپنے بالوں کو دیر تک دیکھا کرتی تھی۔ لڑکیاں مجھے دیکھتیں تو کہتیں کہ ہائے تمہارے بال کتنے حسین ہیں۔ پھر نہ جانے کیا ہوا، پتا نہیں کس کی یا شاید میری ہی نظر اپنے بالوں کو لگ گئی۔ میرے بال تیزی سے گرنے لگے، پیشانی کے اوپر بال اس قدر کم ہوگئے ہیں کہ میں بہت زیادہ عمر کی لگنے لگی ہوں۔ مجھے دعا اور کوئی علاج بتادیں۔
(ف: لاہور)
جواب: صحت ، حسن و جمال، رنگت یا بالوں کو بھی اکثر نظر لگ جاتی ہے۔ آپ رات سونے سے پہلے اور گھر سے کہیں جاتے وقت سات مرتبہ سورۂ فلق پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ بالوں پر پھیر لیا کریں۔ اندازے سے دولیٹر پانی میں ایک پاؤ بنفشہ کے پھول اور ایک چھٹانک پر سا شیاؤں 24 گھنٹوں کے لیے بھگودیں۔ پھر اس پانی میں ایک کلو تل کا تیل شامل کردیں اور چولہے پر دھیمی آنچ سے اُس وقت تک پکائیں جب تک کہ پانی جل جائے اور برتن میں تیل باقی رہ جائے۔ اب اس تیل کو چھان کر نیلی رنگ کی بوتل میں محفوظ کرلیں اور روزانہ رات کو سوتے وقت اچھی طرح سر میں جذب کریں۔n

خط بھیجنے کے لیے پتا ہے۔
’’روشن راستہ‘‘ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی
پی او بکس 2213 ،کراچی۔74600
ای میل: [email protected]
فون نمبر: 021-36685469

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔