سپریم کورٹ کا دائرہ فاٹا تک بڑھانے کا بل پیش محمود خان اچکزئی نے منظوری ناکام بنا دی

وزیرقانون زاہد حامد نے بل پیش کیا تو اچکزئی نے مخالفت کردی


Numainda Express September 16, 2017
روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے معاملے پربحث بھی مکمل نہ ہو سکی. فوٹو: فائل

ISLAMABAD: قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ اوراسلام آباد ہائیکورٹ کا دائرہ سماعت وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں تک توسیع کرنے کا بل پیش کردیا گیا تاہم حکومتی اتحادی جماعت پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے عین اس وقت کورم کی نشاندہی کرکے اس کی ایوان سے منظوری ناکام بنادی۔

وزیر قانون زاہد حامد نے گزشتہ روز بل ایوان میں پیش کیا تو محمود اچکزئی اور چند دیگر ارکان نے اس کی مخالفت کی، محمود اچکزئی نے بولنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے اجازت نہ دی جس پر محمود اچکزئی نے کورم کی نشاندہی کردی، ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کا حکم دیا تو ارکان کی تعداد پوری نہ نکلی جس پر اجلاس پیر کی سہ پہر 3بجے تک ملتوی کرنا پڑا اور اسی طرح بل کی منظوری کا عمل مکمل نہ ہوسکا۔

اس سے قبل مسلسل چوتھے روز بھی اجلاس میں حکومت کیلییکورم پورا کرنا درد سر بنا رہا جبکہ وزرا اور متعلقہ بیوروکریٹس کی غیرحاضری بھی مسئلہ بنا رہا، کورم پورا نہ ہونے کے باعث اطلاعات تک رسائی کے بل کی منظوری کا عمل بھی ایک بار پھر مکمل نہ ہوسکا جبکہ خارجہ پالیسی اور روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے بحث بھی مکمل نہ ہوسکی۔

وقفہ سوالات کے دوران وزارت تعلیم وتربیت کے متعلق سوالات ایجنڈے پر آئے تو متعلقہ وزرااور بیوروکریٹس غیر حاضر پائے گئے جس پراسپیکر سردار ایاز صادق نے برہمی کا اظہار کیا اور تعلیم وتربیت کی وزات کے وزیر اور سیکریٹری کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔

وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا میٹرو بس منصوبہ جڑواں شہروں کیلیے مفید ہے، 21 کلو میٹر طویل ٹریک بچھایا گیا ہے، منصوبے کی وجہ سے جو اسی سڑکیں متاثر ہوئی تھیں وہ دوبارہ بنادی گئی ہیں۔ وزارت ریلوے کی جانب سے بتایا گیا چاروں صوبوں میں مختلف سرکاری اداروں اور افراد 4174.198 ایکڑ اراضی پر قابض ہیں۔

 

مقبول خبریں