سی پیک کی سیکیورٹی کیلیے سندھ پولیس کے13 ہزار200 افسران و اہلکاروں کی فوجی تربیت مکمل

کاشف ہاشمی  جمعـء 27 اکتوبر 2017
تربیتی مراکز کومحفوظ بنانے کیلیے واچ ٹاور، انٹرنل سیکیورٹی بیریئرز اور کروڑوں روپے سے باؤنڈری وال کی تعمیر جاری۔ فوٹو: رائٹرز

تربیتی مراکز کومحفوظ بنانے کیلیے واچ ٹاور، انٹرنل سیکیورٹی بیریئرز اور کروڑوں روپے سے باؤنڈری وال کی تعمیر جاری۔ فوٹو: رائٹرز

 کراچی:  سی پیک کی مستقل سیکیورٹی وسندھ میں امن قائم رکھنے کیلیے سندھ پولیس کے افسران و اہلکاروں کی آرمی کے تحت تربیت اور غیرملکی کورسزکا عمل تیزی سے جاری ہے۔

ٹریننگ آف ٹرینرز کے نام سے کرائی جانے والی ٹریننگ میں سندھ پولیس کے15200 افسران، ٹرینرز اور اہلکاروں کی تربیت مکمل کرلی گئی جبکہ4800 اہلکاروں کی تربیت کا عمل تاحال جاری ہے۔ افسران و اہلکار آرمی سے جدید تربیت حاصل کرکے سندھ پولیس کے مختلف رینج اور سینٹرز میں آکر مزید اہلکاروں کی تربیت کریں گے جبکہ 300 پولیس اہلکاروں کو آرمی نے کمانڈوز کی تربیت کے لیے چن لیا ہے جو آرمی کے کمانڈوز کی طرز کی تربیت حاصل کرکے اہم اور حساس تنصیبات کی سیکیورٹی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے جب کہ سندھ پولیس کے72 انسٹرکٹرز کو بھی آرمی کی ٹریننگ کے لیے منتخب کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام اقدامات اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں کیے جارہے ہیں، موجودہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے آنے کے بعد یہ عمل شروع کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تربیت پانے والے پولیس افسران و اہلکار دہشت گردی اور تخریب کاری سمیت دیگر کسی بھی قسم کے حالات کو رینجرز اور فوج کی طرح کنٹرول کرسکیں گے۔ اس طرح ایسے معاملات میں رینجرز یا فوج کو طلب کرنے میں بھی کمی آئے گی ۔ ٹی او ٹی کے تحت سندھ پولیس کے افسران ، ٹرینرز اور اہلکاروں کو جدید ہتھیار چلانے اور ان کی مرمت ، بی ڈی، انویسٹی گیشن ، ریکی، جائے وقوع کے شواہد و دیگر مختلف نوعیت کی ٹریننگ دی جارہی ہے۔

اس تربیت کے علاوہ کوئٹہ ٹریننگ سینٹر پر حملے کیواقعے کے بعد سندھ پولیس کے تربیتی سینٹرز کو محفوظ کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں جس کے تحت تمام ٹریننگ سینٹرز کے لیے باؤنڈری وال واچ ٹاور ، انٹرنل سیکیورٹی بیریئرز اور دیگر اقدامات پر عمل کیا جارہاہے اور کروڑوں ر وپے کی لاگت سے باؤنڈری وال کا کام جاری ہے۔ پولیس کے نشانہ بازوں کے لیے صوبے کی مختلف رینج اور سینٹرز میں35تربیتی کمرے تیار کیے گئے ہیں جہاں نشانہ بازوں کو جدید تربیت دی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ پولیس کے20ہزار افسران، ٹرینرز و اہلکاروں کو ٹریننگ آف ٹرینرز کے تحت ٹریننگ دینے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا جس میں 15200 افسران، ٹرینرز اور اہلکاروںکی تربیت مکمل ہوچکی ہے۔ ملک کے اہم منصوبے سی پیک کی مستقل سیکیورٹی کے لیے سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران کے بیرون ملک کورسزکا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے تحت سندھ پولیس کے ایک ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل اور اے آئی جی لاجسٹک عابد قائم خانی چین سے جدید کورس کرکے واپس آگئے ہیں جو سی پیک سیکیورٹی سے وابستہ افسران و جوانوں کومزید تربیت دینگے۔

ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل نے بتایاکہ پاکستان سے سی پیک سیکیورٹی کے حوالے سے 18افسران چین گئے تھے جوابھی چند روز قبل ہی واپس آئے ہیں۔ انھوں نے بتایاکہ سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی و دیگر معاملات کے حوالے سے کورسز کرائے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔