- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
لاہور کی ایک اور شیرنی دم توڑ گئی
لاہور: چڑیا گھر میں بنگال نسل کی مادہ شیرنی موہنی دم توڑ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی ایک اور شیرنی موہنی جان لیوا بیماری کے باعث جان کی بازی ہار گئی۔ بنگال نسل کی شیرنی موہنی کو 2009 میں چڑیا گھرلایاگیا تھا۔ موہنی بلڈ پیراسائٹ کے مرض میں مبتلا تھی اور گزشتہ 48 گھنٹے سے معالجین کی زیر نگرانی تھی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے لاہور کے چڑیا گھر میں خون کی خطرناک بیماری سے مرنیوالی یہ دوسری شیرنی ہے اس سے قبل ایک اور شیرنی بھی اسی مرض میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوگئی تھی۔
ویٹرنری ماہرین کاخون کی اس جان لیوا بیماری سےمتعلق کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بلیاں، شیر اور چیتے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں، جانوروں کی اس خطرناک بیماری کا دنیا بھرمیں کوئی علاج نہیں ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کے چڑیا گھر میں موجود مزید دو شیربھی اسی بیماری کا شکارہیں جن کا علاج کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔