عامراور فریال کی علیحدگی کی وجہ ’’پلاسٹک سرجری‘‘ ہے

ویب ڈیسک  اتوار 22 اکتوبر 2017
فریال نے کائلی جینر کو دیکھ کر ہی اپنے چہرے کی پلاسٹک سرجری کرائی تھی ؛فوٹوفائل

فریال نے کائلی جینر کو دیکھ کر ہی اپنے چہرے کی پلاسٹک سرجری کرائی تھی ؛فوٹوفائل

لندن: برطانیہ سے تعلق رکھنےوالی استاد صوفی نےانکشاف کیا ہے کہ باکسر عامر خان اور ان کی اہلیہ فریال مخدوم کے درمیان علیحدگی کی وجہ پلاسٹک سرجری تھی۔

پاکستانی نژاد برطانوی باکسرعامر خان اور ان کی اہلیہ فریال مخدوم کے درمیان معاملات ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں بلکہ آئے روز دونوں کے رشتے اورعلیحدگی کے حوالے سے نئے نئے انکشافات سامنے آتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ سے تعلق رکھنےوالی صوفی نامی ٹیچرنے دونوں کی علیحدگی کے بارے میں نیا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عامر فریال کی پلاسٹک سرجری سے تنگ آچکے تھے اور اسی لیے انہوں نے اہلیہ سے علیحدگی اختیار کرلی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: عامرخان نے فریال سےعلیحدگی کااعلان کردیا

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صوفی کا کہنا ہے کہ میری اورعامر کی ملاقات اتفاقیہ طورپرایک ہوٹل کی کار پارکنگ میں ہوئی تھی وہاں ہم دونوں کے درمیان نمبرزکا تبادلہ ہوا اورعامر نےمجھے فوراً پیغامات بھی بھیجنا شروع کردئیے، یہ عمل اتنا بڑھ گیا کہ کئی بار عامر مجھے دیررات تک پیغامات بھیجتے اورفریال سے متعلق باتیں شیئرکرتے تھے۔

صوفی کا کہنا تھا کہ عامر نے انہیں پیغامات کے ذریعے بتایا کہ فریال بہت خوبصورت تھیں جب تک کہ انہوں نے کائلی جینر کے نقش قدم پرچلتے ہوئے اپنی شخصیت کو مکمل طورپرتبدیل کرلیاتھا۔(کائلی جینرامریکی ٹی وی کی مشہور شخصیت اور ماڈل ہیں)۔

عامر نے کہا کہ ان کی اہلیہ نے کائلی کو دیکھ کر ہی اپنے چہرے کی پلاسٹک سرجری کرائی تھی حالانکہ فریال کو یہ کام کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حاملہ بیوی کے پلاسٹک سرجری کروانے کے جنون سے تنگ آچکے تھے اور فریال کی یہی حرکتیں ان دونوں کے درمیان علیحدگی کی وجہ بنیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: عامرخان فریال کو2 سال سے طلاق دینا چاہتے تھے

واضح رہے کہ گزشتہ کافی عرصے سے عامراورفریال کے درمیان اختلافات اورعلیحدگی کی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔ عامر نے رواں سال اگست میں جھگڑوں سے تنگ آکرٹوئٹرپرفریال سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھااور اس کے ساتھ ہی انہوں نے فریال کی آگے آنے والی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔