US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
کھیل
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
ٹاپ ٹرینڈ
انٹرٹینمنٹ
لائف اسٹائل
صحت
دلچسپ و عجیب
سائنس و ٹیکنالوجی
بزنس
رائے
لرز رہا ہے بدن خون کی کمی سے بھی ملال تھوڑا سا ہے اسکی بے رخی سے بھی
شرحِ غمِ حیات کہاں سے کریں شروع الجھن میں ہیں کہ بات کہاں سے کریں شروع
جانے والے جا کر آنا بھول گئے خوشبو ٹھہری، ہاتھوں آئے پھول گئے
کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوتا تجھ سے جب رابطہ نہیں ہوتا
2024 ء کے سانحات، حادثات، واقعات، انقلاب۔۔۔۔پورے برس کی کہانی
ایسا منظر بھی بارہا دیکھا پاس رہ کر بھی فاصلہ دیکھا
بے سبب آوارگی سے دل کو بہلاتا تھا میں شام ہو جاتی تو گھر واپس پلٹ جاتا تھا میں
ہر سماعت نے تبھی تو مری عزت کی ہے میں نے اک عمر اس آواز پہ محنت کی ہے
بریدہ سر تھے مرے خواب جو ٹھکانے لگے ابھی سے لوگ بہت انگلیاں اٹھانے لگے
حروف جتنے ہماری غزل میں آتے ہیں کشید کرتے ہیں خونِ جگر تو لاتے ہیں