- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
- مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
- امریکا کی ایران کو نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی
آفتاب احمد خانزادہ
دل تھام کر بیٹھیں
(1) فلسفہ لذتیت (Epicureanism) اس فلسفے کا بانی تیسری صدی قبل مسیح میں ایپی کیوریس تھا۔
بھاگتے شہر، شہری اور لٹیرے
اس سے پہلے آپ نے بھاگتے ہوئے، چور دیکھے ہوں گے بھاگتے مظلوم دیکھے ہوں گے،
میں پرانا قیدی ہوں
بوڑھی عورت کی خاموشی اتنی طویل ہوجاتی ہے کہ آنے والے نوجوانوں کو اپنی ہنسی روکنی مشکل ہوجاتی ہے
چلوایسا کرکے دیکھ لیتے ہیں
آئیں اب باتیں کرتے ہیں ان لوگوں کی جو اس کچرے کے ڈھیر کو جمع کر نے کے ذمے دار ہیں
نئے بھوت کی بانہوں میں
اٹلی کا عظیم فلسفی تھامس اکیونس البرٹس کا شاگر د تھا وہ گھنٹوں چپ چاپ بیٹھ کر استاد کے سبق سنتا تھا۔
ہمارے الفاظ مر چکے ہیں
آج کسی چیز کے کوئی معنیٰ نہیں ہیں ہر چیز بے معنیٰ ہو چکی ہے کیونکہ الفاظ مر چکے ہیں
آؤ کرپشن کریں
آؤ سوچیں، لیکن اس سے بھی پہلے یہ سوچیں کہ کیا سوچیں اور یہ بھی کہ آیا سوچیں بھی یا نہ سوچیں
مجرموں کی بہار
آج کل ملک میں ہر طرف مجرموں کی بہار آئی ہوئی ہے، آپ کو باآسانی اور وافر مقدار میں ہر جگہ ہر قسم کے مجرم دستیاب ہیں