وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کی آبائی حویلی پر مظاہرین کا دھاوا

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 نومبر 2017
مظاہرین نے وفاقی وزیر کی آبائی حویلی کے اندر گھس کر کھڑکیاں، دروازے اور فرنیچر کونقصان پہنچایا۔ ۔ فوٹو: فائل

مظاہرین نے وفاقی وزیر کی آبائی حویلی کے اندر گھس کر کھڑکیاں، دروازے اور فرنیچر کونقصان پہنچایا۔ ۔ فوٹو: فائل

سیالکوٹ: پسرور میں مذہبی جماعتوں کے مظاہرین نے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کی آبائی حویلی پر دھاوا بول دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مذہبی جماعتوں کی جانب سے پورے ملک میں دھرنے اور مظاہرے جاری ہیں اور کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔مشتعل افراد نے پولیس کی درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے جب کہ نجی و سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا۔

سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کی آبائی حویلی پر بھی مظاہرین نے دھاوا بول دیا اور حویلی کے اندر گھس کر کھڑکیاں، دروازے اور فرنیچر کونقصان پہنچایا۔ حویلی میں موجود پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کی تاہم مظاہرین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے حالات کو قابو نہیں کیا جاسکا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو طلب کرکے حویلی میں تعینات کردیا گیا ہے۔

ڈی پی او سرفراز خان کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت زاہد حامد اور ان کے اہل خانہ موجود نہیں تھے ، توڑ پھوڑ کرنے والے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور جلد ہی تمام افراد کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: راولپنڈی میں چوہدری نثار کے گھر پر حملہ، مظاہرین نے گیٹ توڑ دیا

اس سے قبل مظاہرین نے راولپنڈی میں سابق وفاقی وزیرداخلہ اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما چوہدری نثار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور دروازہ توڑ دیا مظاہرین نے گھر کے اندر داخل ہونے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس اور گارڈز نے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔