ہارٹ ٹرانسپلانٹ پر تحقیق، پاکستانی ڈاکٹر کیلیے 40 لاکھ ڈالر امریکی فنڈنگ کا اعزاز

ویب ڈیسک  پير 12 مارچ 2018
ڈاکٹر فیصل اپنے ساتھی ڈاکٹر جیفری مورگن کے ساتھ مل کر ہارٹ ٹرانسپلانٹ پر جدید تحقیق کریں گے،فوٹو:فائل

ڈاکٹر فیصل اپنے ساتھی ڈاکٹر جیفری مورگن کے ساتھ مل کر ہارٹ ٹرانسپلانٹ پر جدید تحقیق کریں گے،فوٹو:فائل

ٹیکساس: امریکا میں مقیم ایک پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر فیصل چیمہ کو دل کی پیوند کاری میں جدید ترین تحقیق کے لیے 40 لاکھ ڈالر فنڈنگ کا اعزاز دیا گیا ہے۔

ٹیکساس ہارٹ انسٹی ٹیوٹ اور بیلر کالج آف میڈیسن سے وابستہ پاکستانی  سرجن  ڈاکٹر فیصل چیمہ اور ان کے ساتھی  ڈاکٹر جیفری مورگن ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی تعداد بڑھانے کے لیے انسانی اعضا کی افادیت اور قابل استعمال ہونے  پر تحقیق کریں گے تاکہ  ایسے ہزاروں مریضوں کو بچایا جاسکے جو ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے لیے دل کی عدم دستیابی اور اس کے انتظام میں تاخیر کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

یہ امدادی رقم ڈاکٹر فیصل اور ڈاکٹر جیفری عطیہ کردہ انسانی اعضاء بشمول جگر، پھیپھڑے، گردے اور دل کو کارآمد حالت میں محفوظ رکھنے اور ان کی پیوندکاری کے لیے نئے طریقوں کی دریافت  پر تحقیق  کے لیے خرچ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں پہلی بارتھری ڈی آرکٹیکٹ سافٹ ویئرتیار

ڈاکٹر فیصل چیمہ  کا تعلق پنجاب کے علاقے حافظ آباد سے ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل اسکول  سے حاصل کی اور پھر گورنمنٹ کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے جس کے بعد وہ کراچی منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے آغا خان یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔

انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی، لویولا یونیورسٹی، جون ہوپکنس یونیورسٹی، یونیورسٹی آف میری لینڈ، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا بارکلے سے ٹریننگ حاصل کی اور یہیں کام بھی کرتے رہے۔ اس وقت وہ ہیوسٹن میں بیلر کالج آف میڈیسن اینڈ ٹیکساس ہارٹ انسٹی ٹیوٹ میں بطور فیکلٹی ممبر ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔