صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے پر فیس بک کا معاوضہ دینے کا اعلان

ویب ڈیسک  بدھ 11 اپريل 2018
فیس بک صارفین کو کم سے کم 500 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ 40 ہزار ڈالر تک ادا کرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

فیس بک صارفین کو کم سے کم 500 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ 40 ہزار ڈالر تک ادا کرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

نیویارک سٹی: فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ اگر کسی صارف کا ڈیٹا چوری کرکے اسے کسی تھرڈ پارٹی نے استعمال کیا ہے تو فیس بک اس صارف کو معاوضہ فراہم کرے گا۔

فیس بک کے بانی نے کانگریس کے سامنے پیش ہوکر اپنے صارفین کے ڈیٹا چوری پر تاسف کے اظہار کے بعد اب اعلان کیا ہے کہ وہ متاثرہ لوگوں کو معاوضہ فراہم کرے گا تاہم فیس بک نے ہرجانے کی رقم کی تفصیلات جاری نہیں کی البتہ اتنا ضرور کہا ہے کہ یہ ڈیٹا چوری ہونے کے بعد ہونے والے اثرات کی بنا پر دیا جائے گا۔

فیس بک کے سیکیورٹی سربراہ کولِن گرین نے بھی اپنے بلاگ میں اس پروگرام کی تفصیلات بیان کی ہے تاہم بعض تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ فیس بک کی جانب سے یہ رقم کم سے کم 500 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ 40 ہزار ڈالر تک ہوسکتی ہے جس کا دارومدار ڈیٹا چوری ہونے کی مقدار، اس کے استعمال، اس کے اظہار اور متاثرین کے تعداد کے لحاظ سے کیا جائے گا۔

فیس بک نے اسے ڈیٹا ابیوز باؤنٹی کا نام دیا ہے جو ایسے صارفین کو دیا جائے گا جن کا ڈیٹا کسی ایپ ڈیولپر نے استعمال کیا یا پھر کسی دوسری پارٹی نے استعمال، چوری یا اسے کسی سیاسی اور دیگر مقصد کے لیے استعمال کیا گیا ہو۔

واضح رہے کہ کیمبرج اینیلٹکا کمپنی کی جانب سے حال ہی میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیس بک کے 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ان کی مرضی کے بغیر 2016 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابات پر اثر ڈالنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم فیس بک نے اس عمل سے انکار کیا ہے لیکن اس واقعے نے فیس بک کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔