نہیں معلوم آئندہ 20 دنوں بعد میرا مستقبل کیا ہوگا اورمیں کہاں ہوں گانوازشریف

عمران خان اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں، نواز شریف


ویب ڈیسک April 28, 2018
اگر دل میں عوام کی مخلوق کی قدر نہیں ہے تو کوئی منصب نہیں رکھنا چاہیے، سابق وزیراعظم : فوٹو : فائل

سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کو ہمیشہ جوتے کی نوک پر رکھا گیا، عمران خان اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل ٹاؤن لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں رانا ثنا اللہ ، خواجہ آصف ، راجہ اشفاق سرور اور احسن اقبال سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، انتخابات 2018 کے حوالے سے لائحہ عمل وتیاریوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ چند لوگ اوپر سے آرڈر لے کر سیاست کرنا چاہتے ہیں، عمران خان زرداری کو بیماری کہتے ہیں اور اسے ہی ووٹ دیتے ہیں، پرویز خٹک کہتے ہیں اوپر سے آرڈر آیا ہے کیا بنی گالا اوپر ہے؟ اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں، اگر یہ سیاست کرنی ہے تو عمران خان آپ سیاست چھوڑ دیں۔

نوازشریف نے کہا کہ مجھے پہلے بھی جیل میں ڈالا گیا، یہ لوگ مجھے خوف زدہ نہیں کرسکتے، مجھے ڈرایا نہیں جاسکتا مقدموں سے مجھے خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا، زیادتیوں کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا، کیسز سے کچھ نہیں نکلے گا، اگر مقابلہ نہیں کرنا تو نمائندگی کا کوئی حق نہیں، میرے نظریے میں فرق نہیں آئے گا، ووٹ کو عزت دو والا نعرہ گھر گھر پہنچ گیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ مفروضہ بنالیا ہے کہ خفیہ طاقتوں کے بغیر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، اسے عام انتخابات میں غلط ثابت کریں گے، آج پارلیمنٹ کی کوئی وقعت ہے؟ آج کوئی رٹ ہے یا اتھارٹی ہے حکومت کی؟ شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ 10،15 دن میں کہاں ہوں گا، کچھ پتہ نہیں، پہلے بھی جیل میں ڈالا گیا، یہ لوگ مجھے خوفزدہ نہیں کر سکتے، زیادتیوں کےخلاف کھڑاہونا ہوگا، ملک میں آئین اور قانون کو ہمیشہ جوتے کی نوک پر رکھا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ تو جو گزر رہا ہے وہ گزر رہا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے، ملک کو آئین اور قانون کو ہمیشہ جوتے کی نوک پر رکھا گیا۔ گزشتہ 70 سال کی طرح اگلے 70 سال بھی ایسے ہی گزار دیے تو کسی سے کیا موازنہ ہوگا، پریشانیاں آتی ہیں، ہم کھڑے ہوں گے تو اگلے 70 سال بہتر ہوں گے، مجھے خوف زدہ یا ڈرایا نہیں جاسکتا، میرے اوپر بنائے گئے کیس میں کچھ نہیں ہے۔ انتخابات 2018 میں 3 ماہ رہ گئے ہیں اور ہمارے لیے اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے کا وقت آگیا ہے جو لوگ جماعت کے ساتھ مخلص ہیں وہ الیکشن کی تیاری کریں ہمیں آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوانی ہے اور ملک کے طول و ارض میں یہ پیغام پہنچانا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چند لوگوں کی چاپلوسی اور خوشامد کی جارہی ہے حتٰی کہ پرویز مشرف کے خوشامدی بھی موجود ہیں، کیا ہم کسی اصول پر کھڑے نہیں ہوں گے، ہمیں اپنے بہتر مستقل کو سنوارنے کے لئے خامیوں کو دور کرنا ہوگا، اپنی سوچوں، ذہنوں اور فکر کو تبدیل کرنا ہوگا۔ گزشتہ 30 سال سے ہم اس حوالے سے کوئی اہم پیشرفت نہیں لاسکے اور اب پاکستان آبادی کے لحاظ سے 5ویں یا چھٹے نمبر ہے جس میں منتخب نمائندوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کا کردار قابل تعریف ہے، انہوں نے ملکی ترقی کےلئے عمدہ اور مؤثر کردار ادا کیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سڑکوں کے جال بچھا دیئے اور صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے نئے اسپتال و کالجز بنائے اور ثابت کردیا کہ اگر دل میں عوام کی مخلوق کی قدر نہیں ہے تو کوئی منصب نہیں رکھنا چاہیے، لیکن دوسری جانب مخالفین پنجاب کی ترقی سے خوفزدہ ہوکر منفی پروپیگنڈا کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں