سانحہ 12 مئی کی ازسر نو تحقیقات شروع، مقدمات کی تفصیل طلب

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 2 جون 2018
کرمنل مقدمات اپنی جگہ مگر عدالتی نظام مفلوج کرنے کے ذمے داران کا تعین بھی ضروری ہے، جسٹس کے کے آغا۔ فوٹو: فائل

کرمنل مقدمات اپنی جگہ مگر عدالتی نظام مفلوج کرنے کے ذمے داران کا تعین بھی ضروری ہے، جسٹس کے کے آغا۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ 12مئی کی از سر نو تحقیقات شروع کر دی۔

سندھ ہائیکورٹ  نے سانحہ 12 مئی کے مقدمات کی تمام تر تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے سانحہ 12 مئی کے کتنے مقدمات درج ہوئے،عدالت نے ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل سے کہا تھا کہ بتایا جائے مقدمے میں کتنے ملزمان گرفتار ہیں،سانحہ 12 مئی کے مقدمات کی موجودہ پوزیشن بھی بتائی جائے۔

دوران سماعت عدالتی معاون فیصل صدیقی عدالت کے روبرو پیش ہوئے،عدالت نے شہاب سرکی ایڈووکیٹ کو بھی عدالتی معاون مقرر کردیا،عدالت کا کہنا تھا کہ مفاد عامہ کا کیس ہے ،عدالتی معاونین پوری تیاری کے ساتھ عدالت کی معاونت کریں،سندھ ہائی کورٹ کا 7 رکنی بینچ حکم دے چکا، دوبارہ کیسے سماعت کریں، جسٹس کے کے آغا کا کہنا تھا کہ سانحہ 12 مئی کو عدالتی نظام مفلوج ہوا، اس پر کیا کارروائی ہوئی۔ کرمنل مقدمات اپنی جگہ مگر عدالتی نظام مفلوج کرنے کے ذمے داران کا تعین بھی ضروری ہے۔

عدالت نے کہا کہ قانون کی بالادستی کے لیے ضروری ہے کہ ذمے داران کا تعین کریں،عدالت نے سماعت 6 جون تک ملتوی کرتے ہوئے عدالتی معاونین سے دلائل طلب کر لیے۔

درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف ، بانی ایم کیو ایم، سابق مشیر داخلہ اور میئر کراچی وسیم اختر کو بھی فریق بنایا گیا ہے،سابق صدر پرویز مشرف کے حکم پر ایم کیو ایم نے کراچی میں قتل عام کیا ،12مئی 2007کو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کیلیے دہشت گردی کی گئی، دہشت گردی کے واقعات میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے،سانحہ کی از سر نو تحقیقات کرائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔