انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹ پڑا، ہزاروں افراد پھنس گئے

ویب ڈیسک  جمعـء 29 جون 2018
آتش فشاں پھٹنے سے ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا جس سے 15 ہزار 7 سو مسافر پھنس گئے۔ فوٹو : فائل

آتش فشاں پھٹنے سے ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا جس سے 15 ہزار 7 سو مسافر پھنس گئے۔ فوٹو : فائل

بالی: انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے ایئرپورٹ میں ہزاروں سیاح پھنس گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بالی میں آتش فشاں پھٹنے سے دھوئیں کے بادل آسمانوں کو چھونے لگے، چنگاریاں ہواؤں کے ساتھ فضاء میں بکھر گئیں جب کہ فضا میں حدت کا اضافہ ہو گیا۔ شہری انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کردیا علاوہ ازیں نگوراہ رائی ایئرپورٹ کی 280 پروازوں کو معطل کردیا گیا جس سے 15 ہزار 7 سو مسافر ہوائی اڈے پر ہی پھنس گئے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق آتش فشاں پھٹنے سے اردگرد علاقے میں آباد ایک لاکھ افراد آباد ہیں جنہیں گھر چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی تھی تاہم حکومتی انتباہ کے باوجود علاقے میں اب بھی ہزاروں افراد اپنے گھروں میں موجود ہیں۔ ماہرینِ ارضیات کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کے پوری شدت سے کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر لاوے کے پھیلنے کے امکانات نمایاں ہیں جب کہ یہ خدشہ بھی ہے کہ یہ آتش فشاں کئی ہفتوں تک متحرک رہ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اگونگ کا آتش فشاں آخری بار 1963 میں پھٹا تھا جس سے 1100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔