نواز شریف کے استقبال کیلئے ن لیگ کومشکلات

سردار سکندر  پير 9 جولائی 2018
آزادکشمیر،گلگت بلتستان کی حکومتوں سے مددلینے کی کوشش،راناثنا کی تردید۔ فوٹو: فائل

آزادکشمیر،گلگت بلتستان کی حکومتوں سے مددلینے کی کوشش،راناثنا کی تردید۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ن لیگ نوازشریف کی واپسی پر ائیرپورٹ پر بڑی تعدادمیں لوگوں کی موجودگی یقینی بنانے کیلئے آزادجموں وکشمیراورگلگت بلتستان کی حکومتوں کاتعاون چاہتی ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز نے پاکستان واپسی پر استقبال کیلئے لوگوں کے نہ آنے کے خدشے پراسلام آبادکے بجائے لاہور اترنے کافیصلہ کیاہے جبکہ ن لیگ نے نوازشریف کی واپسی پر ائیرپورٹ پر بڑی تعدادمیں لوگوں کی موجودگی یقینی بنانے کیلئے آزادجموں وکشمیراورگلگت بلتستان کی حکومتوں کاتعاون چاہتی ہے۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم اوران کی صاحبزادی نے شیڈول کے مطابق جمعہ کو لندن سے اسلام آباد پہنچناتھاتاہم ہفتہ کے روزلندن میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ وہ اورانکے والد 13 جولائی کولاہورپہنچیں گے۔

پارٹی کے باوثوق ذرائع کے مطابق پنجاب اورخیبرپختونخوامیں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں کے درمیان شدیداختلافات کے باعث قیادت کو پارٹی ارکان اورعوام کی نمایاں تعدادکے استقبال کیلئے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ آنے کی توقع نہیں تھی اسی لئے اسلام آباد کے بجائے لاہورائیرپورٹ کے ذریعے واپسی کا فیصلہ کیا گیاہے۔

صورتحال سے باخبرایک ذریعے کے مطابق 13 جولائی کے استقبال کیلئے عوامی حمایت کے حصول کے حوالے سے پریشانی موجود ہے۔پنجاب میں ن لیگ کی قیادت کومسائل درپیش ہیں۔ پارٹی کے صدرشہبازشریف نے استقبال کیلئے لوگوں کوجمع کرنیکی مہم کی ذمہ داری حمزہ شہبازکوسونپ دی ہے جبکہ سنیئرلیگی رہنماحمزہ کے ماتحت کام کرنے سے گریزاں ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پارٹی کے صوبائی صدرامیرمقام نے بھی خودکوپارٹی امورسے الگ کر رکھاہے اوروہ اپنے آبائی انتخابی حلقے میں مصروف ہیں۔مسلم لیگ ن آزاد جموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کی حکومتوں سے یہ تعاون چاہتی ہے کہ وہ نوازشریف اورمریم نوازکے استقبال کیلئے خاطرخواہ تعدادمیں لوگوں کی لاہورآمدیقینی بنانے کیلئے اپنے وسائل بروئے کارلائیں۔

ادھرسابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد نے ایکسپریس ٹربیون سے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصرالملک اور نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹرحسن عسکری کوآزادکشمیراورگلگت بلتستان کی حکومتوںکونوازشریف کے استقبال کیلئے ریاستی مشینری کے استعمال سے روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف اوران کی بیٹی کوعدالت سے سزاہوچکی ہے جس کامطلب ہے کہ وہ اب مجرم قراردیئے جاچکے ہیں اورحکومت کومجرموں کے استقبال کیلئے آزاد کشمیراورگلگت بلتستان سے قافلوںکولاہورمیں داخل نہیں ہونے دیناچاہیے۔

دوسری جانب ن لیگ کے سنیئر رہنما رانا ثناء اللہ نے رابطہ کرنے پراس بات کی تردیدکی کہ سابق وزیراعظم کے استقبال کیلئے آزادکشمیراورگلگت بلتستان کی حکومتوں کی مددحاصل کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پورے ملک ،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سے کارکنان لاہورمیں جمع ہونگے اور اسکا حکومتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔