- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
قیمتی پتھراورجواہرات سے بھرے سیارے کی نئی قسم دریافت
سوئزرلینڈ: زمین پر قیمتی پتھر اور جواہرات اس کی گہرائیوں میں ہی ملتے ہیں لیکن ماہرین نے دور خلا میں جواہرات سے مالا مال ایک سیارہ دریافت کیا ہے جسے HD 219134 b کا نام دیا گیا ہے۔
فلکیات دانوں کے مطابق یہ سیارے کی ایک بالکل نئی قسم ہوسکتی ہے کیونکہ یہاں نیلم اور یاقوت کی تشکیل کرنے والے بنیادی اجزا کی بہتات ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ سیارہ غیرمعمولی طور پر روشن ہوسکتا ہے۔ اس سیارے کو بینادی قسم کے حوالے سے زمین اور مریخ کے درجے میں رکھا جاسکتا ہے جو قدرے ٹھوس ہوتے ہیں۔ تاہم یہ خاصہ بڑا سیارہ ہے جوچٹانوں اور دھاتوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔
اگر زمین سے سورج کا موازنہ کیا جائے تو یہ سیارہ اپنے ستارے کے بے حد قریب رہ کر گردش اس کا قلب (کور) ٹھوس لوہے کی بجائے کیلشیئم اور المونیئم سے بھرپور ہوسکتا ہے اور اس صورت میں وہاں لعل، یاقوت اور نیلم موجود ہوسکتے ہیں جو حقیقت میں المونیم آکسائیڈ کی قلمی (کرسٹل) صورتیں ہیں۔
یونیورسٹی آف زیورخ سوئزرلینڈ اور برطانیہ میں کیمبرج یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر ایسے تین سیارے دریافت کئے ہیں جو سپر گرم زمینوں کی طرح ہوسکتے ہیں۔ ان میں HD 219134 b صرف 21 نوری سال کے فاصلے پر کیسیوپیا جھرمٹ میں واقع ہے جو اپنے سورج کے گرد ایک چکر صرف تین دن میں پورا کرلیتا ہے۔ دوسرا سیارہ کینسرائی ای 55 ہے جو 41 نوری سال دوری پر موجود ہے جو اپنے سورج کے گرد ایک چکر صرف 18 گھنٹے میں مکمل کرلیتا ہے۔ تیسرا سیارہ ڈبلیو اے ایس پی 47 ہے جو ہمارے گھر سے 870 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے اور 18 گھنٹے میں سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرلیتا ہے۔
زیورخ یونیورسٹی کی ماہرِ فلکیات کیرولِن ڈرون کے مطابق سیارے کے اجزا اس وقت تشکیل پذیر ہوئے جب وہ گیسی حالت میں تھا اور ٹھوس نہیں بنے تھے۔ اس سیارے پر فولاد نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ میگنیشیئم ، المونیئم اور کیلشیئم وافر مقدار میں موجود ہیں۔
سیارے کا میں آہنی قلب نہ ہونے کی وجہ سے اس میں مقناطیسی میدان نہیں ہے اور زمین جیسے سیارے میں یہ سب کچھ بہت حیران کن ہے اور یہی وجہ ہے کہ نودریافت سیارے بالکل انوکھی اور نئی قسم سے تعلق رکھتےہیں۔ ان میں HD 219134 b سیارے پر سرخ اور نیلے یاقوت اور نیلم ہوسکتے ہیں۔
یہ تحقیق جرنل منتھلی نوٹسس آف دی رائل ایسٹرونامیکل سوسائٹی میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔