بھارت کا راحت فتح علی کو قوانین کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس

ویب ڈیسک  بدھ 30 جنوری 2019
بھارتی قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ 5 ہزار ڈالرز نقد اور5 ہزار ٹریولرز چیک کی صورت میں  بھارت لاسکتایا لے جاسکتا ہے  فوٹوفائل

بھارتی قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ 5 ہزار ڈالرز نقد اور5 ہزار ٹریولرز چیک کی صورت میں بھارت لاسکتایا لے جاسکتا ہے فوٹوفائل

نئی دہلی: نامور پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کو غیر ملکی کرنسی کی منتقلی سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر بھارتی نفاذ کے ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی صوفی سنگر راحت فتح علی خان کو 2011 میں بھارت سے پاکستان جانے پر بھارتی ریونیو انٹیلی جنس نے دہلی ایئرپورٹ پر بغیر بتائے 1.24 لاکھ امریکی ڈالرز (تقریباً 2 کروڑ روپے) رکھنے کے الزام میں پکڑا تھا۔ بعد ازاں ان کے خلاف فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (فیما) کے تحت 2014 میں اسی حوالے سے دوبارہ تفتیش کا آغاز ہوا تھا۔

اور اب گلوکار راحت فتح علی خان کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اسی کیس میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 45 روز میں جواب طلب کیاہے۔

2011 میں  راحت فتح علی خان نے دوران تفتیش اپنے پاس اتنی بڑی رقم کی موجودگی کا جواز بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے گروپ کے ممبران کے ساتھ سفر کررہے تھے اسی وجہ سے ان کے پاس اتنی بڑی رقم تھی۔

دوسری جانب ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق  راحت فتح علی خان کے مینجرعامر حسین نے بھارت کی جانب سے کرنسی اسمگلنگ یا منی لانڈرنگ کیس میں  کسی بھی قسم کے شوکاز نوٹس موصول ہونے کی تردید کردی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ 5 ہزار ڈالرز نقد اور5 ہزار ٹریولرز چیک کی صورت میں  بھارت لاسکتایا لے جاسکتا ہے۔ اگر کسی کے پاس اس سے زیادہ رقم ہوتو اسے کسٹم حکام کو آگاہ کرنالازمی ہے۔ تاہم راحت فتح علی خان پر الزام تھا کہ ان کے پاس دس ہزار ڈالرز سے زیادہ رقم تھی لیکن انہوں نے کسٹم حکام سے رابطہ نہیں کیاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔