امریکا اپریل تک افغانستان سے نصف فوجی بلا لے گا، افغان طالبان کا دعویٰ

ویب ڈیسک  بدھ 6 فروری 2019
امریکی صدر نے بھی فوجیوں کے انخلاء کا عندیہ دیا تھا۔ فوٹو : فائل

امریکی صدر نے بھی فوجیوں کے انخلاء کا عندیہ دیا تھا۔ فوٹو : فائل

 ماسکو: افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا رواں برس اپریل تک افغانستان سے اپنے نصف فوجیوں کو واپس بلا لے گا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے حالیہ امن مذاکراتی دور میں اس سال اپریل تک نصف فوجیں واپس بلانے کا وعدہ کیا ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان نے ماسکو میں امن مذاکرات کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ فریقین نے ایک دوسرے کو فوجیوں کے پُر امن انخلاء اور افغانستان کی سرزمین دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی افغانستان سے اپنے نصف فوجیوں کے انخلاء کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ فضول کی جنگ میں امریکا کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے، امریکا اب ساری توجہ معیشت کے فروغ پر دینا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں ہونے والے امن مذاکرات میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے روٹ میپ پر اتفاق رائے ہو گیا جس سے افغانستان میں قیام امن کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔