سندھ حکومت نے عالمی بینک کے 2 منصوبے خود شروع کر دیے

محکمہ اسکول ایجوکیشن نے تھرڈ پارٹی کے بغیر اسکول شماری اور پرائمری ومڈل کے اچیومنٹ ٹیسٹ کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔


Safdar Rizvi February 08, 2019
اسکول شماری کے لیے ہیڈ ماسٹرزکی تربیت شروع کر دی گئی، ٹیسٹ کے لیے ڈائریکٹر اسکولز کو پروفارما ارسال کر دیا گیا۔ فوٹو: فائل

سندھ میں ایک دہائی سے زائد عشرے سے جاری عالمی بینک کے منصوبے سندھ ایجوکیشن سیکٹر ریفارم پروگرام (SERP) کے بند ہونے کے بعد صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے بینک کے تحت سرکاری اسکولوں میں جاری 2 بڑے منصوبے ''اسکول شماری'' (school census ) اور پرائمری ومڈل کلاسز کے امتحان ''اسٹینڈرائز اچیومنٹ ٹیسٹ'' (SET) کا تمام انتظام اپنے ذمے لے لیا ہے اور اس کیلیے باقاعدہ تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔

سندھ میں پہلی بار سرکاری اسکولوں کی اسکول شماری اور ''سیٹ'' بغیر تھرڈ پارٹی کے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے تحت رواں سال ہی کرانے کا فیصلہ کرلیاگیاہے جبکہ پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے طلبا کا اسٹینڈرائزڈ اچیومنٹ ٹیسٹ رواں تعلیمی سیشن میں ہی کرانے کامنصوبہ ہے جس کے لیے باقاعدہ طورسندھ کے تمام اضلاع کے ڈائریکٹراسکولزکوخطوط جاری کرتے ہوئے ان سے امتحانی مراکز، پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کی انرولمنٹ اورانویجیلٹرزکی تفصیلات سمیت دیگرمعلومات مانگ لی گئی ہیں۔

ریفارم سپورٹ یونٹ کے چیف پروگرام منیجرآصف اکرام نے''ایکسپریس'' کوبتایاکہ سندھ کے سرکاری اسکولوں کے تعلیمی معیارکوجانچنے کے لیے پانچویں اورآٹھویںجماعتوں کے یہ ٹیسٹ اب بیک وقت پورے سندھ میں ہوںگے جس کے لیے ایک ہی ٹیسٹ پیپرتیارکیاجائے گا۔

یادرہے کہ اس سے قبل عالمی بینک کے فنڈزسے لیے جانے والے یہ ٹیسٹ آئی بی اے سکھرمنعقدکراتاتھا جس کے لیے ہرریجن کا ٹیسٹ علیحدہ علیحدہ تاریخوں میں لیاجاتاتھا۔

آصف اکرام کاکہناتھاکہ اب ٹیسٹ پیپربھی ایک ہوگا اورٹیسٹ بھی ایک ہی وقت میں لیاجائے گاجبکہ پانچویں اورآٹھویں جماعت کے ٹیسٹ میں اس بار لینگویج ،ریاضی اور سائنس کے ساتھ ساتھ پہلی بارمعاشرتی علوم اوراسلامیات کے مضامین بھی شامل کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔

ان کاکہناتھاکہ یہ ٹیسٹ رواں سیشن کے اختتام سے قبل ہی لے لیے جائیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ ٹیسٹ پیپرڈائریکٹوریٹ آف کریکولم ،اسسمنٹ اینڈ ریسرچ سندھ جامشوروسے تیارکرایاجارہاہے۔ دوسری جانب اسکول شماری کے حوالے سے آئی بی اے سکھرکاٹیسٹ پاس کرکے تعینات کیے گئے ''ہیڈماسٹرز؍مسٹریس''کاانتخاب کیاگیاہے اوران کی تربیت شروع کرادی گئی ہے، یہ تربیت ریفارم سپورٹ یونٹ کی ٹیم کرارہی ہے۔

تمام اضلاع کے ڈائریکٹراسکولز کو 3 صفحات پر مشتمل پروفارمابھجوادیاگیاہے جس میں سرکاری اسکولوں کے نام،وہاں دستیاب تمام سہولتیں،غیردستیاب سہولتیں(بجلی،پانی،بیت الخلء، چار دیواری،کلاس روم)،طلبہ کی انرولمنٹ ،اساتذہ کی تعداداور دیگرتفصیلات مانگی گئی ہیں۔ حاصل ہونے والے اس ڈیٹا سے اسکول شماری کی حتمی رپورٹ تیارکرکے جاری کی جائے گی۔

ورلڈ بینک کے منصوبوں کے اختتام اورفنڈزبند ہونے کے معاملے پر ریفارم سپورٹ یونٹ کے چیف پروگرام منیجر آصف اکرام کاکہناتھا کہ ان تمام اخراجات کی فنڈنگ ورلڈ بینک کرتاتھاجس میں اسکول شماری اورپانچویں وآٹھویں جماعتوں کے طلبا کے ٹیسٹ سندھ ایجوکیشن سیکٹر ریفارم پروجیکٹ''(SERP)کے 2 ''ڈی ایل آئیز'' تھے تاہم یہ پروجیکٹ ساری زندگی نہیں چلائے جا سکتے تھے، پروگرام دسمبر 2018 میں ختم ہوچکاہے لہذامحکمہ نے فیصلہ کیا کہ یہ دونوں منصوبوں ہم جاری رکھیں گے۔

مقبول خبریں