شہباز شریف کو بیماری کے باعث ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے، نیب وکیل

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2019
لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی سماعت فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی سماعت فوٹو:فائل

 لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر جیل اور اسپتال میں شہباز شریف کا علاج ناممکن ہے تو بیماری کی وجہ سے انہیں ضمانت پر رہائی دی جاسکتی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ شہباز شریف نے طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر کیس بنائے گئے، عدالت درخواست ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔

نیب کے وکیل شیخ اکرم نے کہا کہ شہباز شریف ریمانڈ کے دوران بھی اجلاس منعقد کررہے ہیں، جب انہیں طبی سہولیات کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ بھی مہیا کی جاتی ہیں، تاہم اگر جیل اور اسپتال میں علاج ناممکن ہے تو بیماری کی وجہ سے ضمانت دی جاسکتی ہے۔

نیب وکیل نے میرٹ پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے منظور نظر فرم کو ٹینڈر دیے، 2012 میں شہباز شریف نے لطیف اینڈ سنز کو ٹینڈر دیے لیکن اس کے بعد اس کے کام مداخلت کرنا شروع کر دی، شہباز شریف اور فواد حسن نے کمپنی کو ڈرایا دھمکایا اور ٹینڈر منسوخ کرنے کا حکم دیا، عدالتی استفسار پر نیب وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب کو درخواستیں وصول ہوئی تھیں جس کے بعد 2018 میں انکوائریاں شروع کی گئیں۔

نیب اور شہباز شریف کے وکلا نے آشیانہ کیس میں ضمانت کے لیے جزوی طور پر دلائل مکمل کرلئے۔ عدالت نے رمضان شوگر مل کیس میں دلائل کے لیے شہباز شریف کے وکلا کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔