- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
قتل کے ملزم کا 7 سال عبوری ضمانت پر رہنا دھچکا ہے، چیف جسٹس
کراچی: سپریم کورٹ نے قتل کیس میں ملزم پیر ارشاد علی شاہ کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست مسترد کردی تاہم ملزم باآسانی عدالت سے فرار ہوگیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو قتل کیس میں ملزم پیر ارشاد علی شاہ کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری سے متعلق سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ملزم کی 7 سال تک عبوری ضمانت رہنا میرے لیے دھچکا ہے۔ کیا کوئی 7 سال تک عبوری ضمانت پر رہنے کا جواز دے سکتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ کو بھی پیغام جانا چاہئے، سندھ ہائیکورٹ نے عبوری ضمانت پر 5 سال بعد فیصلہ جاری کیا، قتل کیس میں ملزم کو 7 سال تک عبوری ضمانت پر رکھنا میرے لیے دھچکا ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم نے 2012 میں ایک شخص کو قتل اور دوسرے کو زخمی کیا، ملزم کیخلاف تھانہ حیدر آباد میں مقدمہ درج ہے، ملزم اور مقتول پارٹی کے درمیان زمین کے تنازعہ پر جھگڑا ہوا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہائی کورٹ میں 2012 میں ضمانت کی درخواست دائر ہوئی اور 2018 میں فیصلہ ہوا، قتل کیس میں ملزم کو اتنا عرصہ عبوری ضمانت پر رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔
سپریم کورٹ میں پولیس کی نااہلی اس وقت سامنے آئی جب ضمانت مسترد ہونے پر ملزم باآسانی فرار ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔