ڈالر کی قدر 144 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی

احتشام مفتی  اتوار 31 مارچ 2019
آئندہ ہفتے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی بیشی کا انحصار انٹر بینک مارکیٹ کی صورت حال پر مبنی ہوگا، ملک بوستان۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آئندہ ہفتے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی بیشی کا انحصار انٹر بینک مارکیٹ کی صورت حال پر مبنی ہوگا، ملک بوستان۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کے بعد روپے کی نسبت ڈالر کی قدر 145 روپے کی سطح تک پہنچانے کی افواہوں کے باعث ہفتے کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں ابتدائی اوقات کے دوران ڈالر کی قدر144 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی۔

فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق کاروبار کے اختتامی اوقات میں ڈالر کی طلب ختم ہونے کی وجہ سے اس کی قدر20 پیسے کے اضافے سے 142 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان کی آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کے بعد سے اوپن مارکیٹ میں گزشتہ 3 ہفتوں سے ڈالر کی قدر میں تسلسل سے نہ صرف اضافہ جاری ہے بلکہ ہر ایکس چینج کمپنی امریکی ڈالر کے الگ الگ ریٹ جاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے ڈالر کے اوپن مارکیٹ یکساں نہیں ہیں۔

ہفتے کے روز بھی فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ڈالر کی قدر کو142روپے 50پیسے پر بند کیا جبکہ دیگر ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے ڈالر کی کلوزنگ143روپے50پیسے پر کی گئی ہے۔

منی مارکیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے بھی ڈالر کی قدر میں تیزی کا رحجان نظر آرہا ہے چونکہ حکومت نے آئی ایم ایف سے رجوع کیا ہوا ہے جس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ امریکی ڈالر کی قدر کو145روپے کی سطح تک پہنچا دیا جائے گا اور یہی آئی ایم ایف کی شرط بھی ہے۔

دوسری جانب فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ہفتے کی شام کو اگرچہ ڈالر کی طلب میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے لیکن آئندہ ہفتے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی بیشی کا انحصار انٹر بینک مارکیٹ کی صورت حال پر مبنی ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ آئندہ پیر کو ایکس چینج کمپنیوں کے پاس ڈالر کی مزید سپلائی آ جائے گی جس سے ڈالر کی قدر میں استحکام یا کمی بھی ممکن ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔