- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
جوہری تنازع؛ شمالی کوریا کی امریکا کو فیصلے کیلیے سال کے آخر تک کی مہلت
پیانگ یانک: شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ امریکا کو جرات مندانہ اقدام کے لیے سال کے آخر تک کی مہلت دے رہا ہوں جس کے بعد اپنے فیصلے میں آزاد ہوں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مناسب رویہ اختیار کرے تو وہ اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تیسری ملاقات کے لیے تیار ہیں۔
شمالی کوریا کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کے حامی ہیں مگر امریکا کے یکطرفہ مطالبات مان لینا ہمارے لیے ممکن نہیں اور امریکا نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو ہمارے لیے ان مذاکرات میں کوئی دلچسپی برقرار نہیں رہے گی۔
کم جونگ اُن نے واضح کیا کہ گیند اب امریکا کے کورٹ میں ہے اور اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ تیسری ملاقات کے خواہاں ہیں تو انہیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہو گی اور شمالی کوریا کے تحفظات اور مفادات پر ضرب آئے بغیر برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا میں حال میں ہی پارلیمان نے ملکی اعلیٰ قیادت میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ہے جس کے تحت ریاست کے پریمیئر (وزیراعظم) اور صدر کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے تاہم یہ دونوں عہدے محدود اختیارات کے حامل ہیں جب کہ کم جونگ اُن کو دوبارہ سلامتی امور کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے اور ان کے لیے نئے نام ’ شمالی کوریائی عوام کے سپریم لیڈر‘ کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔