جوہری تنازع؛ شمالی کوریا کی امریکا کو فیصلے کیلیے سال کے آخر تک کی مہلت

ویب ڈیسک  اتوار 14 اپريل 2019
کم جونگ ایک بار پھر سربراہ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔ فوٹو : فائل

کم جونگ ایک بار پھر سربراہ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔ فوٹو : فائل

پیانگ یانک: شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ امریکا کو جرات مندانہ اقدام کے لیے سال کے آخر تک کی مہلت دے رہا ہوں جس کے بعد اپنے فیصلے میں آزاد ہوں گے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مناسب رویہ اختیار کرے تو وہ اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تیسری ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

شمالی کوریا کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے  مسائل کے حل کے حامی ہیں مگر امریکا کے یکطرفہ مطالبات مان لینا ہمارے لیے ممکن نہیں اور امریکا نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو ہمارے لیے ان مذاکرات میں کوئی دلچسپی برقرار نہیں رہے گی۔

کم جونگ اُن نے واضح کیا کہ گیند اب امریکا کے کورٹ میں ہے اور اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ تیسری ملاقات کے خواہاں ہیں تو انہیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہو گی اور شمالی کوریا کے تحفظات اور مفادات پر ضرب آئے بغیر برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرنا ہوں گے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا میں حال میں ہی پارلیمان نے ملکی اعلیٰ قیادت میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی ہے جس کے تحت ریاست کے پریمیئر (وزیراعظم) اور صدر کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے تاہم یہ دونوں عہدے محدود اختیارات کے حامل ہیں جب کہ کم جونگ اُن کو دوبارہ سلامتی امور کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے اور ان کے لیے نئے نام ’ شمالی کوریائی عوام کے سپریم لیڈر‘ کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔