مرحبا آمد ماہِ صیام

سعدیہ نعیم  جمعـء 3 مئ 2019
آپؐ نے فرمایا: ’’روزہ آگ سے بچانے کے لیے ایک ڈھال ہے۔‘‘ (ترمذی) فوٹو: فائل

آپؐ نے فرمایا: ’’روزہ آگ سے بچانے کے لیے ایک ڈھال ہے۔‘‘ (ترمذی) فوٹو: فائل

ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفٰیؐ نے اس ماہ مبارک کی آمد کی نوید سناتے ہوئے یوں فرمایا: ’’سنو سنو تمہارے پاس رمضان کا مہینہ چلا آتا ہے۔

یہ مہینہ مبارک مہینہ ہے جس کے روزے اللہ تعالیٰ نے تم پر فرض کر دیے ہیں، اس میں جنّت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے۔ اور اس میں ایک رات ایسی مبارک ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، جو اس کی برکات سے محروم رہا تو سمجھو کہ وہ نامراد رہا۔‘‘ (نسائی، کتاب الصوم)

رسول اکرمؐ فرماتے ہیں : ’’ماہ رمضان کے استقبال کے لیے یقینا ًسارا سال جنّت سجائی جاتی ہے اور جب رمضان آتا ہے تو جنّت کہتی ہے کہ یااللہ! اس مہینے میں اپنے بندوں کو میرے لیے خاص کردے۔‘‘

(بیہقی شعب الایمان)

نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا: ’’رمضان کا خاص خیال رکھو کیوں کہ یہ اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے جو بڑی برکت والا اور بلند شان والا ہے۔ اس نے تمہارے لیے گیارہ ماہ چھوڑ دیے ہیں جن میں تم کھاتے ہو اور پیتے ہو اور ہر قسم کی لذّات حاصل کرتے ہو مگر اس نے اپنے لیے ایک مہینے کو خاص کرلیا ہے۔‘‘ (مجمع الزوائد)

حضرت عائشہؓ بیان فرماتی ہیں : ’’رمضان میں تو آپؐ کمر ہمت کَس لیتے تھے اور پوری کوشش اور محنت فرماتے تھے۔‘‘ رسول اکرمؐ کی ا س عبادت کی کیفیت کا بھی ذکر ملتا ہے کہ رات کو عبادت کرتے ہوئے آپؐ کا سینۂ اقدس خدا کے حضور گریاں و بریاں ہوتا، دل اُبل اُبل جاتا تھا اور سینے میں یوں گڑگڑاہٹ کی آواز سنائی دیتی تھی جیسے ہنڈیا کے اُبلنے سے آواز پیدا ہوتی ہے۔‘‘ (شمائل ترمذی)

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ؐ نے فرمایا: ’’ تمہارا رب فرماتا ہے کہ ہر نیکی کا ثواب دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک ہے اور روزے کی عبادت تو خاص طور پر میرے لیے ہے اور میں خود اس کی جزا دوں گا یا میں خود اس کا بدلہ ہوں۔‘‘

آپؐ نے فرمایا: ’’روزہ دار کے لیے دو خوشیاں مقدر ہیں، ایک خوشی اسے اس وقت ملتی ہے جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسری خوشی اس وقت ہوگی جب وہ روزے کی وجہ سے اپنے رب سے ملاقات کرے گا۔‘‘ (بخاری کتاب الصوم)

روزہ ملائکہ کی دعاؤں اور استغفار کے حصول کا ذریعہ ہے۔ حضرت ابوسعید خدریؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرتؐ نے فرمایا: ’’جب کوئی رمضان کے پہلے دن روزہ رکھتا ہے تو اس کے پہلے سب گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔ اسی طرح ہر روز ماہ رمضان میں ہوتا ہے اور ہر روز اس کے لیے ستّر ہزار فرشتے اس کی بخشش کی دعائیں صبح کی نماز سے لے کر ان کے پردوں میں چھپنے تک کرتے ہیں۔‘‘ (کنزالعمال۔ کتاب الصوم)

ایک موقع پر نبی کریمؐ نے فرمایا : ’’ فرشتے روز ہ دار کے لیے دن رات استغفار کرتے ہیں۔‘‘روزہ خود کو گناہوں سے پاک کرنے کا بہترین موقع ہے۔ حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ؐ نے فرمایا: ’’ جو شخص رمضان کے مہینے میں حالت ایمان میں ثواب اور اخلاص سے عبادت کرتا ہے وہ اپنے گناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے جیسے اس روز تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا۔‘‘ (نسائی، کتاب الصوم)

رسول کریمؐ نے فرمایا: ’’یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کی جزا جنّت ہے۔‘‘ آپ ؐفرماتے ہیں: ’’ رمضان المبارک کی پہلی رات کو اللہ تعالیٰ اپنی جنّت کو حکم دیتا ہے کہ میرے بندے کے لیے تیار ہوجا اور خوب بن سنور جا۔ ممکن ہے جو دنیا سے تھک گیا ہو وہ میرے گھر اور میرے پاس آنا چاہے۔‘‘ (مجمع الزوائد)

حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’ اگر بندہ ایک دن کا روزہ اپنی خوشی اور رضا و رغبت سے رکھے پھر اسے زمین کے برابر سونا دیا جائے تو وہ حساب کے دن اس کے ثواب کے برابر نہیں ہوگا۔‘‘ (الترغیب والترھیب)

حضرت ابوامامہؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم ؐ سے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جس کے ذریعے میں جنّت میں داخل ہوجاؤں۔ تو آپ ؐ نے فرمایا: ’’روزے کو لازم پکڑ لو کیوں کہ یہ وہ عمل ہے جس کا کوئی مثل اور بدل نہیں۔‘‘

(الترغیب و الترھیب، نسائی۔ کتاب الصوم )

حضرت ابوسعید خدریؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریمؐ نے فرمایا: ’’ جو بندہ خدا کی راہ میں ایک دن روزہ رکھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے چہرے سے آگ کو دُور کردیتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم و ابن ماجہ) ایک اور روایت میں ہے کہ اللہ کی خاطر ایک دن کا روزہ رکھنے والے سے جہنّم سو سال دُور کر دی جاتی ہے۔ (نسائی، کتاب الصوم)

آپؐ نے فرمایا: ’’روزہ آگ سے بچانے کے لیے ایک ڈھال ہے۔‘‘ (ترمذی)

حضرت عبدالرحمٰن ؓبن عوف بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ؐ نے رمضان المبارک کو عبادت کے لحاظ سے تما م مہینوں سے افضل قرار دیا اور فرمایا: ’’جو شخص رمضان کے مہینے میں حالت ایمان میں اور اپنا محاسبہ کرتے ہوئے رات کو اُٹھ کر عبادت کرتا ہے وہ اپنے گناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے جیسے اس روز تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا۔‘‘ (سنن نسائی) حضرت سلمان فارسیؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرتؐ نے رمضان المبارک کے ذکر میں فرمایا: ’’ یہ ایک ایسا مہینہ ہے۔جس میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔‘‘

چند دن بعد اللہ تعالی ہمیں رمضان کی سعادت عطا فرمائیں گے۔ ہمیں اس بابرکت موقعے سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے اور اپنے پالن ہار کو راضی کرنا چاہیے۔ ہمیں یہ بھی عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنی ساری زندگی کو اسلام کے اصولوں پر نبی اکرم ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر بسر کریں گے۔

اللہ ہماری مدد و نصرت فرمائے۔ آمین

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔