کراچی میں قوم پرست کارکنوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے صفدر سرکی

پولیس نے بھی ابتدائی رپورٹ میں مدھو گوٹھ مقابلے کو جعلی تسلیم کیا، میڈیا سے گفتگو


Numainda Express August 28, 2013
صفدر سرکی نے کہا کہ کراچی پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ مدھو گوٹھ میں جعلی پولیس مقابلے میں 3 قوم پرست کارکنوں کو قتل کیا گیا ہے. فوٹو: فائل

جیے سندھ تحریک کی جانب سے کراچی کے مدھو گوٹھ میں 3 قوم پرست کارکنوں کو مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کرنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال کی گئی۔

جس کی قیادت جیے سندھ تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر صفدر سرکی نے کی، جب کہ بھوک ہڑتال میں جیے سندھ قومی محاذ کے عبدالغفار چانڈیو، جیے سندھ محاذ کے سرور سہتو کے علاوہ دیگر قوم پرست جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دودو دیشی، عبدالفتاح چنہ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر صفدر سرکی نے کہاکہ کراچی میں قوم پرست کارکنوںکو ٹارگٹ کر کے قتل کیا جا رہا ہے اور مدھو گوٹھ کراچی کا واقعہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔



انھوں نے کہا کہ کراچی پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ مدھو گوٹھ میں جعلی پولیس مقابلے میں 3 قوم پرست کارکنوں کو قتل کیا گیا ہے، یہ کارکن کسی بھی قسم کی جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے، بلکہ سائیں جی ایم سید کے سچے پیروکار تھے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اگر انصاف ہوتا تو پھر سائیں جی ایم سید، خان عبدالغفار خان، شیخ مجیب الرحمان کو انصاف ملتا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کے اندر سندھیوں سے چوتھے درجے کے شہری کا سلوک کیا جا رہا ہے ۔

مقبول خبریں