جامعہ کراچی اساتذہ نے امتحانی کاپیاں جانچ کے بعد واپس نہیں کیں

شعبہ سیاسیات کے ریٹائرڈپروفیسراحمدقادری،اسلامک لرننگ کے عارف ساقی اورسرسیدگرلز کالج کی گل رعنا کے پاس کاپیاں ہیں


Safdar Rizvi August 04, 2019
نتائج میں غیرمعمولی تاخیر، طلبہ کاجامعہ کراچی ماسٹرزایوننگ پروگرام میں داخلوں سے محروم رہ جانے کاخدشہ ہے

جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کے تحت ڈگری کلاسز کے منعقدہ امتحانات کی امتحانی کاپیاں یونیورسٹی اورکالج اساتذہ کی جانب سے جانچ (اسسمنٹ) کے بعد واپس نہ کرنے کے سبب بی اے کے نتائج میں غیرمعمولی تاخیرہوگئی اوربی اے کاامتحان دینے والے امیدواروں کے نتائج کے عدم اجرا کے سبب ماسٹرزایوننگ پروگرام میں ان کاداخلوں سے محروم رہ جانے کاخدشہ ہے۔

''ایکسپریس''کومعلوم ہوا ہے کہ جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات، شعبہ معارف اسلامی(اسلامک لرننگ)اورسرسید گورنمنٹ گرلز کالج کی ایک ٹیچرنے بی اے کی امتحانی کاپیاں تاحال کراچی یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات کے حوالے ہی نہیں کی ہیں، یہ کاپیاں کم از کم3 ماہ قبل انھیں اسسمنٹ کے لیے دی گئی تھیں جامعہ کراچی کے موجودہ ناظم امتحانات پروفیسرڈاکٹرارشداعظمی نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ شعبہ سیاسیات کے ریٹائرپروفیسرڈاکٹراحمد قادری ،شعبہ اسلامک لرننگ کے عارف ساقی اورسرسید گرلزکالج کی استاد گل رعنا(پاکستان اسٹڈیز) کے پاس مجموعی طورپربی اے کے مضامین کی ہزاروں امتحانی کاپیاں موجودہیں جواسسمنٹ کے بعداب تک شعبہ امتحانات کے حوالے نہیں کی گئی۔

جس سے بی اے کے نتائج نا صرف جاری نہیں ہوپارہے بلکہ ٹیبولیشن پرنتائج نہ آنے کے سبب ہم جامعہ کراچی کی ایڈمیشن کمیٹی کی جانب سے ماسٹرزکے داخلوں کے لیے بی اے کے مانگے گئے نتائج ہم انھیں نہیں دے پائے جبکہ بی کام اوربی ایس سی کی امتحانی کاپیوں کی اسسمنٹ مکمل ہوچکی تھی ان کے نتائج ابھی ٹیبولیشن پر ہیں لہذابی کام اوربی ایس سی کے مانگے گئے نتائج ایڈمیشن کمیٹی کوبھجوادیے واضح رہے کہ پروفیسراحمد قادری اس وقت نذیرحسین یونیورسٹی کے وائس چانسلرہیں۔

ایک سوال پرجامعہ کراچی کے ناظم امتحانات نے انکشاف کیاکہ پروفیسراحمد قادری ریٹائرہوچکے تھے تاہم شعبہ سیاسیات کی چیئرپرسن نے ریٹائرمنٹ کے باوجود انھیں بی اے کی امتحانی کاپیوں کے جانچ کے سلسلے میں ہیڈایکزامنربنادیاجوقانونی طورپرممکن ہی نہیں تھااورسابق ناظم امتحانات عرفان عزیزنے اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں کیاجبکہ قاعدے کے تحت کسی ریٹائرٹیچرکوہیڈایگزامنرمقررنہیں کیاجاسکتاناظم امتحانات کاکہناتھاکہ وہ کاپیوں کی اسسمنٹ کے حوالے سے پروفیسراحمد قادری کوایک خط بھی لکھ چکے ہیں،تاہم دوسری جانب شعبہ سیاسیات سے وابستہ ایک استاد کاکہناتھاکہ ہیڈایکزامنرکاتقررپروفیسراحمد قادری کی ریٹائرمنٹ سے قبل ہواتھااس کاذمہ شعبہ امتحانات ہے کہ اس وقت کے ناظم امتحانات نے اس قدرتاخیرسے امتحانات لیے کہ ہیڈایکزامنرریٹائرہوگئے۔

ادھرجامعہ کراچی کی داخلہ کمیٹی کی انچارج ڈاکٹرصائمہ اخترسے جب اس سلسلے میں پوچھاگیاتوان کاکہناتھاکہ حال ہی میں ڈگری کلاسز کاامتحان دینے والے طلبہ کے نتائج داخلہ کمیٹی نے شعبہ امتحانات سے منگوائے ہیں تاہم جن طلبہ کے نتائج میرٹ لسٹ کے اجرا تک نہ مل سکے انھیں کلیم فارم ''پر''کرنے کی سہولت دی جائے گی 500سے 600کے قریب ایسے امیدوارہیں جن کے نتائج شعبہ امتحانات سے مانگے گئے ہیں جبکہ زیادہ ترکے نتائج پہلے ہی سے موجودہیں۔

مقبول خبریں