گولی کی رفتار سے بیج ’فائر‘ کرنے والا پودا

ویب ڈیسک  جمعـء 9 اگست 2019
یہ پودے اپنا بیج فائر کرنے سے پہلے اسے 26 ہزار چکر فی منٹ کی زبردست رفتار سے گھماتے ہیں۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

یہ پودے اپنا بیج فائر کرنے سے پہلے اسے 26 ہزار چکر فی منٹ کی زبردست رفتار سے گھماتے ہیں۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

برلن: جرمن سائنسدانوں نے بیجوں کی ’فائرنگ‘ کرنے والے ایک چینی پودے پر دلچسپی تحقیق کی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ پودا، جسے ’’چائنیز وِچ ہیزل‘‘ بھی کہا جاتا ہے، انیسویں صدی کی ایک بندوق جتنی طاقت سے بیج فائر کرسکتا ہے جن کی رفتار 12 میٹر فی سیکنڈ تک ہوتی ہے۔ اس رفتار پر ہوا میں اُڑتے ہوئے یہ بیج 18 میٹر تک کا فاصلہ بھی طے کرسکتے ہیں۔

چین کی روایتی طب (ٹریڈیشنل میڈیسن) میں جلن اور سوزش ختم کرنے کےلیے استعمال ہونے والا یہ پودا اپنے بیج اتنی تیزی سے خارج کرتا ہے کہ جیسے فائرنگ کررہا ہو۔ فری برگ یونیورسٹی، جرمنی کے ماہرینِ نباتیات نے خصوصی ایم آر آئی اسکینز اور تیز رفتار کیمروں کی مدد سے دریافت کیا کہ چائنیز وِچ ہیزل کے اتنی تیزی اور قوت سے بیج خارج کرنے کا راز اس کے پھل کا اندرونی حصہ ہے جو بیج کو خارج کرتے وقت نہ صرف تیزی سے پھیلتا اور سکڑتا ہے بلکہ بیج کو 26 ہزار چکر فی منٹ جیسی غیر معمولی رفتار سے اس طرح گھماتا ہے جیسے بندوق کی نال میں گولی گھومتی ہوئی فائر کی جاتی ہے۔

انہوں نے تیز رفتار کیمرے کی مدد سے اس کی مختصر فلم بھی بنائی ہے جو یوٹیوب پر موجود ہے:

چائنیز وِچ ہیزل کا مطالعہ کرنے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس قسم کے زیادہ تر پودے یا تو جھاڑیوں کی شکل میں ہوتے ہیں یا پھر چھوٹے درختوں کی صورت میں، جبکہ وہ جن مقامات پر اُگتے ہیں وہاں بالعموم گھنے اور اونچے اونچے درختوں والے جنگلات ہوتے ہیں۔ ایسے میں اپنی بقاء کے امکانات بہتر بنانے کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ ان کے بیج زیادہ دور تک پھیلیں۔ یہی ضرورت ان پودوں کے ارتقاء کو اس سمت لے گئی کہ جس میں زیادہ تیز رفتاری سے اور زیادہ دور تک بیج پھینکنے والے پودے پروان چڑھنے لگے۔

اس تحقیق کی مکمل تفصیلات ’’جرنل آف دی رائل سوسائٹی انٹرفیس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔