سندھ حکومت اور آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام کے درمیان ٹھن گئی

ویب ڈیسک  منگل 1 اکتوبر 2019
سرکاری افسر کا غیرذمہ دارانہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے، مشیر قانون فوٹو: فائل

سرکاری افسر کا غیرذمہ دارانہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے، مشیر قانون فوٹو: فائل

 کراچی: سابق پولیس سربراہان کی طرح موجودہ آئی جی پولیس ڈاکٹر کلیم امام سے بھی سندھ حکومت کی ٹھن گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے کابینہ ارکان اور حکومتی شخصیات کو لفٹ کرانا چھوڑ دی ہے۔ آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کے رویے پر مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نالاں ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں انہیں سرکاری طور پر خط بھی لکھا ہے۔

اپنے خط میں مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ پولیس کےلیے اسلحہ خریداری اور سیپرا قوانین پر آئی جی پولیس کا نکتہ نظر معلوم کرنے کےلیے فون کیا لیکن آپ میری فون کال اٹینڈ کررہے اور نہ جواب دے رہے ہیں۔ کسی سرکاری افسر کا غیرذمہ دارانہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے، آئینی ذمہ داریوں پر فائز فرد کےساتھ یہ رویہ ہے تو عوام کےساتھ آئی جی کا کیا سلوک ہوگا۔

مرتضیٰ وہاب نے اپنے خط میں سوال اٹھائے ہیں کہ آئی جی پولیس کےنوتعمیر شدہ دفتر پر کتنے اخراجات ہوئے، بتایا جائے کہ اس کی تعمیر کے لیے مروجہ قواعد کو پورا کیاگیا؟، آئی جی پولیس سوالات کےجواب دیں۔

واضح رہے کہ اس قبل بھی صوبے کے کئی پولیس سربراہان اور پیپلز پارٹی حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔