88 لاکھ افراد کا گلوکوز ٹالرنس ٹیست نارمل نہیں ماہرین ذیابیطس

85لاکھ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں مگر ان کی تشخیص نہیںہوئی، خطرناک صورتحال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے


Staff Reporter November 24, 2019
مرض کی پیچیدگیوں کے جوخطرات سامنے آتے ہیں ان میں گردے فیل،فالج،بصارت کا خراب ہونا اور جگر پر چربی آنا شامل ہے (فوٹو: فائل)

ماہرین ذیابیطس نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ذیابیطس کے مرض میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے، پاکستان 19.4 ملین مریضوں کی تعداد کے ساتھ دنیا بھرکے ملکوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔

ماہرین نے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں عالمی یوم ذیابیطس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ عوام میں ذیابیطس کی وجوہات، علامات، پیچیدگیاں اور بچاؤ کے لیے آگاہی کی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے،

اس موقع پر مریضوں کے لیے خون و پیشاب کے ٹیسٹ، بی ایم آئی، بلڈ پریشر چیک کرنے کی مفت سہولتیں فراہم کی گئیں تھیں،ماہرین ذیابیطس اور ماہرین غذائیت کے معائنے اور طبی مشورے، آگہی لیکچرز، دستاویزی فلم بھی تقریب کا حصہ تھی ،ماہرین ذیابطیس ڈاکٹر ثوبیہ قریشی، ڈاکٹر فوزیہ مشتاق، شعبہ امراض چشم کی ڈاکٹر فاطمہ علی لین والا، شعبہ امراض سے گردہ کے ڈاکٹر ساجد بھٹی، ماہر غذائیت تبسم، ڈاکٹر وردا اور اسٹاف ممبرز تقریب میں شریک تھے۔

ایس آئی یو ٹی کے ماہرین ذیابیطس نے کہا کہ ملک میں 8.8 ملین افراد ایسے ہیں جن کا گلوکوز ٹولرینس ٹیسٹ نارمل نہیں ہے اور تقریبا 8.5 ملین افراد ایسے ہیں جو ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہیں مگران کی تشخیص ابھی تک نہیں ہوئی، اس خطرناک صورتحال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے منفی اثرات اور پیچیدگیاں عوام کو بے حد متاثرکررہی ہیں، دنیا بھر میں ذیابیطس کی دو قسم عام ہیں ،تقریبا 240 ملین مرد جبکہ 230 ملین خواتین ذیابطیسسے متاثر ہیں۔

ماہرین نے 2019 کی اب تک کے اعدادوشمار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس مرض اور اس کی پیچیدگیوں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4.2 ملین ہے، ایس آئی یو ٹی کے شعبہ ذیابیطس کی سربراہ ڈاکٹر فاطمہ جواد نے سوال و جواب کی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ذیابیطس ایک موذی مرض ہے جس سے بچاؤ اور پیچیدگیوں کے ازالے کے لیے صحت مند زندگی، ورزش، غذائی احتیاط، معالج کی ہدایات پر سختی سے عمل اور مرض کے بارے میں مکمل آگہی سے ممکن ہے۔

اس مرض کی پیچیدگیوں کے جو خطرات دیکھنے میں آتے ہیں ان میںگردے فیل ہونا، فالج، بصارت کا خراب ہونا، دل اور شریانی نظام کی خرابیاں، گینگرین اور جگر پر چربی آنا شامل ہے، بچپن سے ہی اچھی صحت کی عادات اپنانا بیماری سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے، ایس آئی یو ٹی میں مریضوں کو تمام طبی سہولتیں مفت اور عزت نفس کے ساتھ فراہم کی جاتی ہیں۔

 

مقبول خبریں