وزیراعظم نے لاہوراسپتال حملے میں اپنے بھانجے کے شامل ہونے کی مذمت کی ہے، فردوس عاشق

ویب ڈیسک  جمعرات 12 دسمبر 2019
کالےکوٹ پہنے مٹھی بھرعناصر نے قانون کو  اپنے پاؤں تلے روندا،فردوس عاشق اعوان فوٹو: فائل

کالےکوٹ پہنے مٹھی بھرعناصر نے قانون کو اپنے پاؤں تلے روندا،فردوس عاشق اعوان فوٹو: فائل

 اسلام آباد: معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دل کے اسپتال پر حملہ کرنے والے وکلا میں وزیراعظم کا بھانجا بھی شامل ہے اور وزیراعظم نے اس حوالے سے مذمت کی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی کااجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی اورسیاسی صورتحال کاجائزہ لیاگیا، وزیراعظم نے کور کمیٹی کو معیشت کے مثبت ہونے پر آگاہی دی، اجلاس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال کاجائزہ لیا گیا اور مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کالےکوٹ پہنے مٹھی بھرعناصر نے قانون کو  اپنے پاؤں تلے روندا، دونوں طبقات کا ٹکراؤ معاشرتی نظام میں حوصلہ افزا نہیں ہے، دل کے اسپتال میں جس طرح دل کے مریضوں کی دل آزاری کی گئی کور کمیٹی  نے اس کی شدید مذمت کی، دل کے اسپتال پر حملہ کرنے والے وکلا میں وزیراعظم کا بھانجا بھی شامل ہے اور وزیراعظم نے خود اس حوالے سے مذمت کی ہے، وزیر اعظم کا رشتہ دار ہو یا کوئی بھی، ایکشن لیا جائے گا، بارکونسلز سے کہتے ہیں یرغمالیوں کی نشاندہی کرکے حکومت کے حوالے کریں۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ اجلاس میں صوبائی حکومتوں کی جانب سے مہنگائی کنٹرول کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے حکومتی پالیسیوں پرکورکمیٹی نے اظہار اطمینان کیا، کورکمیٹی ایجنڈے میں نچلی سطح پر اختیاردینا شامل تھا، کور کمیٹی نے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے لیے جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ کیا ہے تاہم بلدیاتی انتخابات سے پہلے تنظیم سازی کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ  آج کل بیمار قیدی عدالت سے طبی ضمانت لیتے ہیں اور اسپتال جانے کی بجائے گھر چلے جاتے ہیں، یہ کیسے بیمار ہیں اسپتال کے بجائے انہیں گھر جاکر شفا ملتی ہیں، جیلوں سے نکلتے ہوئے وکٹری کے نشان بنانے والوں کے لئے ہم دعاگو ہیں، تاہم احتساب کے عمل سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔