نئے اٹارنی جنرل کی جسٹس فائز ریفرنس میں حکومت کی نمائندگی سے معذرت

ویب ڈیسک  پير 24 فروری 2020
جسٹس عمر عطاء بندیال کی گزشتہ سماعت پر اونچا بولنے پر معذرت فوٹو : فائل

جسٹس عمر عطاء بندیال کی گزشتہ سماعت پر اونچا بولنے پر معذرت فوٹو : فائل

 اسلام آباد: اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں حکومت کی نمائندگی سے معذرت کر لی ہے۔

سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ فاضل بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے نئے اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ محنتی شخص ہیں، آپ جب پہلے بھی اٹارنی جنرل تھے تو آپ سے معاونت ملتی تھی، اس کیس پر بھی اپنا ذہن استعمال کریں۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کیس میں حکومت کی نمائندگی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا، اس ریفرنس پر پہلے ذاتی طور پر اعتراضات اٹھا چکا ہوں، جس کے بعد میرا کیس میں پیش ہونا مناسب نہیں۔ وفاقی حکومت کو اس کیس میں وکیل کرنے کے لیے وقت چاہیے ہوگا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ آئندہ سماعت 20 مارچ کے بعد رکھی جائے۔
وزیر قانون فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ عالمی سطح پر ایک کیس میں مجھے اور اٹارنی جنرل کو پیش ہونا ہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 30 مارچ تک ملتوی کر دی۔

فاضل جج کی اونچا بولنے پر معذرت

جسٹس عمر عطاء بندیال نے گزشتہ سماعت پر اونچا بولنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سے علم ہوا کہ میں نے بلند آواز میں بات کی، وکلاء سمیت تمام افراد سے معذرت خواہ ہوں، جو ہوا اسے بھول جائیں اور آگے بڑھیں، کوشش کریں کہ دلائل کے دوران کسی فریق کی تضحیک نہ ہو، قرآن پاک بھی غصے پر قابو پانے کا حکم دیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔